ملک دیکھ رہا ہے عدلیہ پر کیسے پراکسی حملے کیے جا رہے ہیں، مہوا موئترا نے نشی کانت کے بیان کو شرمناک قرار دیا
28
M.U.H
20/04/2025
سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف انڈیا پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے متنازعہ تبصرہ پر سیاسی گلیارے میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ اس متنازعہ بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی بی جے پی پر جم کر حملہ بولا ہے۔
مہوا موئترا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اتوار کو دوبے کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے لکھا، ’’یاد رکھیے، پٹ بُل اپنے مالک کے اشارہ کے بغیر کچھ نہیں کرتا۔ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ عدلیہ پر بی جے پی کے ذریعہ کیسے پروکسی حملے کی جا رہے ہیں۔ بنچ کو ڈرانے کی بے شرم کوشش۔ ہندوستان سب سے نچلے دور میں ہے جب جاہل غنڈوں کے ذریعہ حکمرانی کی جا رہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے اپنے متنازعہ بیان میں کہا تھا کہ اگر ہر چیز کے لیے سپریم کورٹ جانا ہے تو پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیاں بند کر دینی چاہئیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ پر ’مذہبی جنگ‘ بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے اسے ملک کو انارکی کی طرف لے جانے کی سازش قرار دیا تھا۔
اس بیان پر تنازعہ بڑھتے ہی بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے نشی کانت دوبے کے تبصرہ سے خود کو الگ کرلیا تھا۔ انہوں ںے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے عدلیہ اور ملک کے چیف جسٹس کے بارے میں دیے گئے بیانات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ ان کا ذاتی بیان ہے۔ بی جے پی نہ تو اس طرح کے بیانات سے متفق ہے اور نہ ہی اس طرح کے بیانات کی حمایت کرتی ہے۔ بی جے پی ان بیانات کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور اس کے احکامات اور تجاویز کو بخوشی قبول کیا ہے۔ کیونکہ بحیثیت فریق ہم سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ سمیت ملک کی تمام عدالتیں ہماری جمہوریت کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ اس کے علاوہ یہ آئین کے تحفظ کا ایک مضبوط ستون ہے۔
ادھر بی جے پی رہنماؤں کے تبصروں پر اپوزیشن جماعتوں نے یکجا ہوکر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ کانگریس نے اسے عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش بتایا وہیں اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ آئینی ڈھانچے پر حملہ ہے۔ وہیں ڈی ایم کے، جے ایم ایم اور دیگر پارٹیوں نے بھی نشی کانت دوبے کے بیان کی شدید مذمت کی۔