تل ابیب اور پیرس کے تعلقات میں گہری دراڑ، فرانسیسی ارکان پارلیمنٹ کا صہیونی رویے پر شدید ردعمل
15
M.U.H
21/04/2025
صہیونی حکومت کی جانب سے فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ کے ویزے منسوخ کرنے کے بعد صدر میکرون سے صہیونی حکومت کے حوالے سے سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
صہیونی حکومت کی جانب سے 27 فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ کے ویزے منسوخ کرنے کے بعد اسرائیل اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔
صہیونی اخبار یدیعوت آحارونوت نے انکشاف کیا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکرون کی جانب سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے عندیے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں نمایاں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ردعمل میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے 27 ارکان کے ویزے اس وقت منسوخ کر دیے جب مذکورہ وفد مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے کی تیاری کررہا تھا۔ ویزے کی منسوخی پر فرانسیسی ارکان پارلیمنٹ نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے صدر میکرون سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف واضح اور سخت مؤقف اپنائیں۔
واضح رہے کہ یہ تمام ارکان فرانسیسی بائیں بازو سے تعلق رکھتے ہیں، اور ان کی متوقع آمد سے چند روز قبل ہی اسرائیلی حکام نے ان کا ویزا منسوخ کردیا ہے۔ اسرائیل نے اس اقدام کے لیے ایک ایسے قانون کا سہارا لیا ہے جو صہیونی حکام کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ان افراد کی ملک میں داخلے پر پابندی لگاسکتے ہیں جو اسرائیلی حکومت کے ساتھ غیردوستانہ رویہ رکھتے ہیں۔