نشی کانت دوبے کا ایس وائی قریشی پر حملہ، کہا- آپ ’الیکشن کمشنر‘ نہیں ’مسلم کمشنر‘ تھے!
17
M.U.H
21/04/2025
سپریم کورٹ اور سی جے آئی کے خلاف تبصرہ کر کے تنازعات میں گھرے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے اب سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی پر انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے۔ نشی کانت دوبے نے ایس وائی قریشی کی ایکس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آپ الیکشن کمشنر نہیں تھے بلکہ ’مسلم کمشنر‘ تھے۔
ایس وائی قریشی نے ایکس پر لکھا تھا، ’’وقف ایکٹ بلا شبہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کی ایک نہایت شیطانی اور بدنیتی پر مبنی سازش ہے۔ مجھے یقین ہے کہ سپریم کورٹ اسے مسترد کرے گا۔ شرانگیز پروپیگنڈہ مشین نے غلط معلومات پھیلا کر اپنا کام بخوبی انجام دے دیا ہے۔‘‘
نشی کانت دوبے نے اس الزام کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ قریشی کے دور میں جھارکھنڈ کے سانتھال پرگنہ علاقے میں بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو ووٹر بنایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام ہندوستان میں 712 میں آیا اور اس سے پہلے ہندوستان کی اراضی ہندوؤں، جینوں، بودھوں اور قبائل کی تھی۔
نشی کانت دوبے مزید لکھا کہ ان کے گاؤں کو بختیار خلجی نے 1189 میں تباہ کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وکرم شلا یونیورسٹی نے دنیا کو پہلا وائس چانسلر دیا، جس سے وہ قوم کو اپنے تاریخی ورثے کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتے تھے۔ دوبے نے آخر میں کہا کہ پاکستان کا قیام توڑنے کی ایک مثال ہے اور اب ملک میں مزید بٹوارہ نہیں ہونے دینا چاہیے۔