وقف ترمیمی بل: پرسنل لا بورڈ کا جنتر منتر پر مظاہرہ اب 13؍ مارچ کو
47
M.U.H
07/03/2025
نئی دہلی : 13؍ مارچ 2025 کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نئی دہلی کے جنتر منتر پر وقف ترمیمی بل 2024کے خلاف ایک پرزورمظاہرہ کرے گا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان اور مظاہرہ کےآرگنائزر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ بعض تکنیکی وجوہات کی بناء پر مظاہرہ کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے، اب یہ مظاہرہ 10 مارچ کے بجائے 13 مارچ کو جنتر منتر، دہلی پر ہوگا۔
اب جب کہ حکومت اور اس کی حلیف پارٹیاں اس متنازعہ اور مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول بل کو منظور کرنے پر مصر ہیں اور اس بات کا قوی اندیشہ ہے کہ 12؍مارچ سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ سیشن میں اسے منظور کرلیا جائے، اس لئے اب یہ ضروری ہوگیا ہے کہ ایک بار پھر مسلمانوں کا مضبوط موقف جمہوری اور پرامن طریقہ پر پوری قوت کے ساتھ حکومت اور اہل ملک کے سامنے رکھاجائے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس میں شامل جماعتوں دیگر دینی و ملی جماعتوں اور عامۃ المسلمین نے کروڑوں کی تعداد میں جے پی سی کو ای میل بھیج کر اور کمیٹی سے ملاقات کرکے مدلل انداز میں یہ واضح کردیا تھا کہ ہم اس ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہیں اور اسےاوقاف کے تحفظ کے خلاف سمجھتے ہیں۔ ہمارے نزدیک یہ بل وقف املاک کو ہڑپنے اور اس کی تباہی و بربادی کی غرض سے لایا گیا ہے، لہذااسے فی الفورواپس لیا جائے۔ اس کے علاوہ سیاسی پارٹیوں کے سربراہان، آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سےبھی ملاقات کرکے وقف ترمیمی بل پر مسلمانوں کا موقف تفصیلی طور پر ان کے سامنے رکھا گیا اور یہ واضح کردیا گیا کہ یہ بل ہمیں ہرگز بھی منظور نہیں ہے۔ اس کے علاوہ جے پی سی ممبران سے بھی فرداً فرداً ملاقاتیں کی گئیں۔ تاہم حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی۔
ان حالات میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ نے طے کیا ہے کہ حکومت اور سیاسی پارٹیوں کے ضمیر پر دستک دینے اور اپنے احتجاج کو درج کرانے کی غرض سے آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ دہلی میں پارلیمنٹ کے سامنے جنتر منتر پر 13؍مارچ کو صبح 10 بجے پرزور مظاہرہ کرے گا۔ اس دھرنے میں بورڈ کی پوری قیادت، تمام دینی و ملی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کی مرکزی قیادت بھی شرکت کرے گی۔ مسلم پرسنل لا بورڈ نے حزب مخالف کی تمام سیاسی پارٹیوں اور سول سوسائٹی مومنٹ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی اس دھرنے میں شریک ہوکر اس ظلم وزیادتی کے خلاف آواز اٹھائیں۔
بورڈ کے ترجمان نے بتایا کہ دلتوں، آدیباسیوں اور او بی سی کی سماجی و سیاسی قیادت اور سکھوں و عیسائیوں کے مذہبی رہنما بھی اس دھرنے میں شرکت کررہے ہیں۔ اسی طرح 8؍ مارچ کو وجے واڑہ ( آندھرا پردیش) میں بھی مظاہرہ ہوگا۔
مظاہرہ کے آرگنائزر اور بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر الیاس نے دہلی، مغربی اتر پردیش اور میوات میں رہنے والوں سے اپیل کی کہ وہ کثیر تعداد میں دھرنے میں شریک ہو کراپنے دستوری اور جمہوری حق کا پر امن طریقہ پر مظاہرہ کریں۔ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ موجودہ وقف ترمیمی بل اگر خدانخواستہ منظور ہوگیا تو ہماری وقف املاک( ہماری مساجد، قبرستان،درگاہیں، خانقاہیں اور مدارس) کی حفاظت کا سنگین مسئلہ کھڑا ہو جائے گا۔ لہذا یہ ہماری دینی حمیت اور ملی غیرت کا تقاضہ ہے کہ ہم اس کے خلاف پر زور احتجاج کریں۔