او آئی سی کا ہنگامی اجلاس، فلسطینی عوام کی حمایت اور صیہونیوں کو جوابدہ کرنے پر اتفاق
20
M.U.H
08/03/2025
تہران: ایران کی تجویز پر جدہ میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے خاتمے پر ایک بیانیہ جاری ہوا ہے جس کے مسودے میں مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی مکمل حمایت پر زور دیا گیا ہے۔
بیسویں ہنگامی اجلاس کا موضوع "فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیتیں اور انہیں جبری طور پر کوچ کرانے کی سازش" قرار دیا گیا تھا۔
ان اجلاس کے بیانیے میں صیہونی حکومت کی غیرقانونی آبادکاری کی پالیسی کو اقوام متحدہ اور عالمی قوانین کے منافی اور اس کے فوری خاتمے پر زور دیا گیا۔
اس کے علاوہ اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ نے امت اسلامیہ کی جانب سے فلسطینی عوام، ان کے حق خود ارادیت، خود مختاری، وطن واپسی اور حریت کی ٹھوس حمایت پر زور دیا گیا۔
اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اس بیان میں درج ہے کہ صیہونی حکومت کو غزہ میں مستقل قیام امن پر مجبور کرنا ہوگا تا کہ فلسطینیوں کی گھرواپسی، امدادی سامان کی ترسیل اور تمام سرحدی گزرگاہوں کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس بیان میں غرب اردن میں صیہونیوں کے تخریبی اقدامات من جملہ غیرقانونی آبادیوں کی مسلسل تعمیر، فلسطینیوں کے گھروں کے انہدام، زمینوں پر ناجائز قبضے اور پناہ گزین کیمپوں پر مسلسل حملوں کو روکنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے بیانیے میں صیہونی حکومت کو ناجائز غاصب طاقت قرار دیتے ہوئے جنگی جرائم اور نسل کشی کے نتیجے میں فلسطینیوں کو پہنچنے والے مالی، جانی اور نفسیاتی نقصان کا مکمل ذمہ دار بھی ٹہرایا گیا ہے۔
اس بیان میں عالمی حمایت کے تحت غزہ کی تعمیر نو اور صیہونی حکومت کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ذمہ دار اور مجرم ٹہرائے جانے کے لیے ہر ممکنہ کوشش کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز پر منعقد ہوا۔