کرناٹک کی کانگریس حکومت نے قبرستان اور وقف جائیدادوں کے لیے کھولا خزانہ، دیگر اقلیتی طبقات کو بھی دی خوشخبری
23
M.U.H
08/03/2025
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے جمعہ کے روز ریاست کا بجٹ پیش کیا جس میں اقلیتی طبقہ پر خصوصی توجہ دی گئی۔ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر اقلیتی طبقات کو بھی ریاست کی کانگریس حکومت نے خوشخبری سنائی ہے۔ مسلم طبقہ کے لیے اس بجٹ میں ایک اہم بات یہ موجود ہے کہ ریاستی حکومت نے وقف جائیدادوں کی مرمت، تعمیر نو اور مسلم قبرستانوں کے بنیادی ڈھانچوں کے تحفظ کے لیے 150 کروڑ روپے کی رقم کو منظوری دی ہے۔
سدھارمیا حکومت کے بجٹ میں مدارس میں جدید سہولیات، جین، بودھ و سکھ طبقات کی ترقی کے لیے 100 کروڑ روپے اور عیسائی طبقہ کی ترقی کے لیے 250 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، اس بجٹ میں جین پجاریوں، سکھوں کے اہم خادموں اور مساجد کے پیش اماموں کو دی جانے والی تنخواہ بڑھا کر 6 ہزار روپے ماہانہ کی جائے گی۔ معاون خادم اور موذن کو دی جانے والی تنخواہ بھی بڑھا کر 5 ہزار روپے کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سدھارمیا کی قیادت والی کانگریس حکومت نے کرناٹک میں اقلیتی طبقہ سے متعلق جو اہم اعلانات آج بجٹ میں کیے ہیں، وہ ذیل میں بشکل نکات پیش کیے جا رہے ہیں۔
وقف جائیداد کے تحفظ، رکھ رکھاؤ اور قبرستان کے لیے 150 کروڑ روپے الاٹ کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ اقلیتی کالونی ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 1000 کروڑ روپے کا ایکشن پلان مالی سال 26-2025 میں نافذ ہوگا۔
معاشی طور سے کمزور اقلیتوں کی شادی کے لیے ہر جوڑے کو 50 ہزار روپے کی امداد کی جائے گی۔
حج بھون احاطہ میں مزید ایک عمارت بنائی جائے گی۔
کلبرگی ضلع کے چتّپورا تعلقہ میں قدیم بودھ سنٹر سَنّتی میں سَنّتی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ۔
کرناٹک پبلک اسکولوں کی طرز پر 250 مولانا آزاد ماڈل انگلش میڈیم اسکولوں میں سلسلہ وار طریقے سے پری-پرائمری سے لے کر پی یو تک کی کلاسز شروع کی جائیں گی۔
برانڈ بنگلورو کے تحت 21 پروجیکٹس کے لیے 1800 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔
موسم سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تقریباً 3 ہزار کروڑ روپے اور کاویری آبی فراہمی پروجیکٹ کے پانچویں مرحلہ کے لیے 555 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔