بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں گجرات کانگریس کے کچھ لیڈران، 30-40 کو نکالنا پڑے گا: راہل گاندھی
19
M.U.H
08/03/2025
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ہفتہ (8 مارچ) کو گجرات میں ’ورکرس ڈائیلاگ پروگرام‘ سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ گجرات میں کانگریس کے کچھ لیڈران بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو چھان کر نکالنا پڑے گا۔ پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’گجرات کانگریس میں 2 طرح کے لوگ ہیں۔ ایک جو عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، عوام کے لیے لڑتے ہیں اور جس کے دل میں کانگریس کا نظریہ ہے۔ دوسرے وہ ہیں جو عوام سے کٹے ہوئے ہیں، عوام سے دور بیٹھتے ہیں، عوام کی عزت نہیں کرتے ہیں اور اس میں نصف سے زائد بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں آگے کہا کہ جب تک ہم ان دونوں گروپ کو الگ نہیں کریں گے، تب تک گجرات کے لوگ ہم پر بھروسہ نہیں کریں گے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ گجرات کے تاجر سے لے کر طلبہ تک متبادل چاہتے ہیں، وہ ’بی ٹیم‘ نہیں چاہتے۔ میری ذمہ داری ان دونوں گروپوں کو چھاننے کی ہے۔ کانگریس پارٹی میں لیڈران کی کمی نہیں ہے۔ پارٹی میں ببر شیر ہیں، لیکن پیچھے سے چین لگی ہوئی ہے۔
راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران عوام سے رشتہ استوار کرنے کے لیے ضروری قدم اٹھانے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گجرات کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کانگریس نے ریس میں بارات کا گھوڑا ڈال دیا ہے۔ اگر ہمیں عوام سے رشتہ بنانا ہے تو 2 کام کرنے ہیں۔ پہلا کام یہ کہ دونوں گروپ کو الگ کرنا ہے۔ اگر ہمیں سخت کارروائی کرنی پڑی، 10، 20، 30، 40 کو نکالنا پڑا تو نکال دینا چاہیے۔ بی جے پی کے لیے اندر سے کام کر رہے ہو، چلو جا کر دیکھتے ہیں باہر سے کرو۔‘‘
راہل گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ کانگریس کے جتنے بھی لیڈران ہیں، ان کے دلوں میں کانگریس کا نظریہ مضبوطی کے ساتھ موجود ہونا چاہیے۔ انتخاب میں جیتنے ہارنے کی بات چھوڑ دیجیے، اگر ہاتھ بھی کٹے تو اس میں سے کانگریس کا خون نکلنا چاہیے۔ اپنے خطاب کے دوران کانگریس رکن پارلیمنٹ نے بار بار اس پر زور دیا کہ پارٹی لیڈران و کارکنان کو مضبوطی کے ساتھ عوام کے حق میں کھڑے ہونا چاہیے۔