اسرائیل کے حملوں کا استقبال کرنے والے الجولانی شامی عوام پر برسا رہے ہیں گولیاں، شام کے حالات ہوئے بدتر، کئی علاقوں میں شدید جھڑپیں، درجنوں ہلاک اور زخمی
21
M.U.H
07/03/2025
رپورٹ کے مطابق، بشار اسد کی حکومت کے زوال کے بعد سے تحریر الشام کے دہشت گردوں نے شام میں عوامی حقوق کی پامالی کے خلاف بلند ہونے والی آوازوں کو قتل و غارت گری کے ذریعے خاموش کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ملک کے مغربی علاقوں میں عوام اور تحریر الشام کے دہشت گردوں کے درمیان شدید تصادم ہوا ہے۔ جھڑپیں شام کے ساحلی علاقوں اور طرطوس و لاذقیہ میں ہو رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ تحریر الشام کے متعدد دہشت گرد عوام کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ کچھ اسیر بھی کرلیے گئے ہیں۔
حمص اور طرطوس صوبے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جس کے تحت رات دس بجے سے صبح 8 بجے تک لوگوں کو نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہے۔ تحریر الشام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عوامی رضاکار فورسز نے لاذقیہ کے کچھ حصوں کو اپنے کنٹرول میں لیا ہے۔ شام میں علوی نگراں کونسل نے الجولانی حکومت کی دہشت گردانہ کاروائیوں کے بعد شامی عوام سے استقامت کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ شام میں علویوں کی نگراں کونسل نے شامی عوام پر زور دیا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں الجولانی حکومت کی آمریت اور غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور استقامت کا مظاہرہ کریں۔
کونسل نے کہا کہ الدعتور، طرطوس اور جبلہ میں جاری جھڑپوں کو فوری طور پر روکا جائے کیونکہ ان علاقوں میں عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم شامی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جبلہ کے دیہاتوں میں بسنے والے اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے پرامن احتجاجی تحریک شروع کریں اور ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
دوسری جانب لاذقیہ کے سیکورٹی ذرائع کے مطابق مسلح گروہوں نے شامی وزارت دفاع کے اہلکاروں کو نواحی علاقے بیت عانا کے قریب نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اسی دوران السویداء کے شہریوں نے بھی الجولانی کے دہشت گرد عناصر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ واضح رہے کہ بشار الاسد حکومت کے سقوط کے بعد سے اب تک شام مسلسل عدم استحکام اور بدامنی کا شکار بنا ہوا ہے۔