اتراکھنڈ: غیر قانونی مدارس کے خلاف حکومت کی کارروائی
40
M.U.H
06/03/2025
اتراکھنڈ میں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی حکومت کی جانب سے غیر قانونی مدارس کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں، اتراکھنڈ حکومت نے اب پچھدون میں پانچ غیر قانونی مدارس کو سہولیات اور پرمٹ کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے سیل کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ڈھکرانی میں قواعد کو نظر انداز کر کے بنائی گئی مسجد کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔
تین اضلاع میں تقریباً 200 غیر قانونی مدارس کی نشاندہی کی گئی۔
ریاست کے تین اضلاع میں تقریباً 200 غیر قانونی مدارس کی نشاندہی کی گئی ہے جو بغیر رجسٹریشن کے چل رہے تھے۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ریاست میں مدارس کی تصدیق کے لیے ہدایات دی تھیں، جس کے بعد ان غیر قانونی مدارس کی نشاندہی کرکے کارروائی کی گئی ہے۔ اس دوران سی ایم پشکر سنگھ دھامی نے کہا تھا کہ ریاست کی بنیادی شکل کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ہریدوار میں 30 مدارس کی پہچان منسوخ کر دی گئی ہے۔
درحقیقت اس سے پہلے ہریدوار میں چل رہے 30 مدارس کی پہچان منسوخ کر دی گئی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ یہ بغیر رجسٹریشن کے چل رہے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ 415 مدارس رجسٹرڈ ہیں جن میں تقریباً 46 ہزار لڑکے اور لڑکیاں زیر تعلیم ہیں۔ یہ 415 مدارس اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ اور اتراکھنڈ وقف بورڈ کے تحت آتے ہیں۔
غیر قانونی مدارس سے متعلق شکایات آرہی ہیں۔
غیر قانونی مدارس اور غیر رجسٹرڈ مدارس کے حوالے سے مسلسل شکایات آرہی تھیں۔ اس کے علاوہ، کچھ دیگر سرگرمیوں کے انعقاد کی شکایات موصول ہونے کے بعد، اتراکھنڈ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست میں چلنے والے مدارس کی تصدیق کی جائے گی۔ مدارس کو ملنے والی فنڈنگ کی چھان بین کی جائے گی۔ غیر قانونی مدارس کے خلاف کارروائی جاری ہے۔