یوم القدس: عروس البلاد ممبئی میں بیت المقدس کی آزادی و فلسطین کی حمایت میں الوداعی جمعہ کی نماز کے بعد احتجاجی جلوس
63
M.U.H
28/03/2025
اثنا عشری یوتھ فاونڈیشن(iAYF) اور مومنین ممبئی کے تعاون سے
عروس البلاد شہر ممبئی میں یوم القدس کے موقع پر ایک پُرجوش احتجاجی جلوس نکالا گیا، جو خوجہ مسجد سے شروع ہو کر کیسر باغ حال میں اختتام پذیر ہوا۔ اس مظاہرے میں مختلف مکاتب فکر کے علماء، دانشوران اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی، جنہوں نے فلسطین کے حق میں مؤثر آواز بلند کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز کے ذریعے القدس کی آزادی اور فلسطینی عوام کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا خوجہ مسجد سے کیسر باغ تک جوانوں نے ہورے جوش کے ساتھ فلسطین زندہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے کیسر ہال پہنچ کر قدس کے سلسلہ سے احتجاجی جلسہ امت مسلمہ کے ایک عظیم اجتماع میں تبدیل ہو گیا
اور فلسطین کے انسانی اور عالمی مسئلہ پر پروگرام میں شریک علماء و دانشورحضرات نے روشنی ڈالی
کیسر باغ حال میں منعقدہ اجتماع میں مقررین نے فلسطین کے مسئلے کو محض ایک جغرافیائی تنازعہ نہیں بلکہ عالمی ضمیر اور انسانی حقوق کا امتحان قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ القدس کی آزادی صرف فلسطینی عوام کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے انصاف پسند لوگوں کے لیے ایک بڑا مقصد ہے۔
جلسہ کا آغاز حجتہ الاسلام والمسلمین جناب حسن رضا بنارسی صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا
جنہوں نے قرآن کریم کی آیات کی روشنی میں یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ" ایک انسان کا قاتل پوری انسانیت کا قاتل ہے "
ناظم جلسہ وصی جلالپوری صاحب نے یوم القدس کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ایک عالمی تحریک قرار دیس جسے بانیِ انقلابِ اسلامی امام خمینی کی جانب سے متعارف کرایا گیا تھا انہوں نے کہا یہ ایک عالمی تحریک کا حصہ ہے۔ ہر سال دنیا بھر میں اس موقع پر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا جاتا ہے، تاکہ عالمی برادری کو ان کے مسائل کی طرف متوجہ کیا جا سکے۔ کیسر باغ ہال میں ہونے والا یہ احتجاج بھی اسی مقصد کے تحت منعقد کیا گیا، جہاں مقررین نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور فلسطینی عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے عملی اقدامات کریں۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کے مسئلے پر خاموشی اختیار کرنا انسانی حقوق اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اگر دنیا حقیقی امن چاہتی ہے، تو فلسطینی عوام کے حق میں مضبوط اقدامات کیے جائیں اور اسرائیل کی جارحیت پر قدغن لگائی جائے۔
اس جلسہ میں فلسطین کے لئے سرگرم عمل صحافی و سماجی کارکن فیرور میٹھی بور والا
Feroze Mithiborwala
Gen secretary India Palestine solidarity forum
نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مشرق وسطی کے حالات اور امریکی صدر ٹرمپ کی جارحانہ پالیسیوں پر تجزیہ پیش کیا
جلسہ میں مسجد ایرانیان " مغل مسجد کے پیش امام " حجتہ الاسلام والمسلمین جناب نجیب الحسن زیدی صاحب نے فلسطین پر اپنی ایک نظم پیش کی جس کے کچھ اشعار یہ ہیں :
پھر فلسطین میں پڑا ہے رن
ظلم کا سانپ پھر ہے کاڑهے پھن۔
آسمانوں سے بم برستے ہیں
ڈھونڈتے ہیں پناہ مرد و زن
چڑھ کے لاشوں پہ غزہ پٹی میں
لیکے صہیونی ناچتے ہیں گن ۔
یہ شیوخِ عرب کسی کے نہیں
کعبہ قبلہ ہے انکا واشنگٹن
بس یہ طغرل کے سورما ہیں سب
ہے نمائش میں ان کا سارا فن
پشت صہیونیت کی محکم ہے
ہے ۔
لے کے اہل ِ عرب کا سارا دھن
رام کے دیس میں وہ حاکم ہیں
وقت کے اپنے ہیں جو خود راون
دودھ دیتے ہیں بہر امریکہ
گروی رکھے ہوئے ہیں اپنے تھن
جوتیاں چاٹتے ہیں طاقت کی
یوں نہیں ہوتی ہے کبھی ان بن
ان کی تکبیر ایک فتنہ ہے
لا الہ میں نہیں ہے ان کا من
حشر پر جو یقین رکھتےہیں
وہ لٹاتے ہیں اپنا تن من دھن
بے کسوں پر جو ظلم ڈھاتےہیں
ان کی گھنٹی بجی ہے ٹن ٹن ٹن
اتنی مظلومیت میں حدّت ہے
ٹینک مرکاوہ جلتے ہیں دھن دھن
داغے حماس نے جو راکٹ ہیں
سر سے گزرے ہیں سن سنا سن سن
ہو نئی بات پھر تو بسم اللہ
اب خریدے ہے کون مال ِ کہن
غزہ پٹی سے حریت کی نجیب
روشنی آ رہی ہے اب چھن چھن
اختتامی تقریر حجہ الاسلام والمسلمین جناب سید حسین مہدی حسینی صاحب نے کی اور فلسطین کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے ظلم و ستم کے انجام کی طرف اشارہ کیا اور عرب ممالک و شیوخ عرب کی بے غیرتی و بے حیائی کو بیان کرتے ہوئے مسلمانوں کی غیرت کو للکارا انہوں نے فرعون و نمرود کے انجام کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کو بیان کیا کہ کبھی بھی ظلم کا انجام اچھا نہیں ہوتا اور نہ ہی ان لوگوں کا جو تماشائی بنے رہتے ہیں
یوم القدس کے موقع پر منعقدہ یہ احتجاج فلسطینی عوام کے لیے ایک طاقتور آواز ثابت ہوا۔ مقررین نے امید ظاہر کی کہ دنیا جلد ہی فلسطین کے حق میں کھڑی ہوگی اور قدس کی آزادی کا خواب حقیقت میں اپنی تعبیر کو پہنچے گا یہ احتجاج صرف ایک دن کی سرگرمی نہیں بلکہ ایک جاری تحریک کا حصہ تھا، جو اس وقت تک جاری رہے گی جب تک فلسطینی عوام کو ان کا حق نہیں مل جاتا۔
اس احتجاج میں خوجہ مسجد کے امام جمعہ حجتہ الاسلام والمسلمین مولانا روح ظفر صاحب
مسجد ایرانیان کے امام جماعت حجتہ الاسلام والمسلمین جناب سید نجیب الحسن زیدی صاح میرا روڈ سے حجہ الاسلام والمسلمین جناب محمد رضوی کراروی صاحب، حجہ الاسلام والمسلمین جناب محسن ناصری صاحب حجتہ السلام والمسلمین جناب حسن رضا موسی صاحب جناب مولانا مزمل صاحب، مولانا جناب شہنواز حسین صاحب و جناب مولانا فضل عباس صاحبان اور نیشنل کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے سربارہ جناب ایڈوکیٹ جلال الدین کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے دانشور و عمائدین موجود رہے جنہوں نے اس احتجاجی جلوس کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔