نئی دہلی :۲۳ جون ۔(ایم یو ایچ نیوز ڈیسک) عالمی یوم قدس کے موقع پر آج جنتر منتر پر ہونے والی یوم قدس کی ریلی میں ہزاروں مظاہرین نے فلسطین کے مظلوم عوام پر اسرائیلی حکومت کے مظالم کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور علماء و دانشور مقررین نے حکومت ہند سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ آج کی اس ریلی میں عالمی یوم قدس کے موقع پر ہزاروں لوگوں نے اسرائیل کے خلاف غم وغصہ کا اظہار کیا اور فلسطینی عوام کے ساتھ حمایت اور ہمدردی کا اعلان کیا ۔اس موقع پر مولانا محسن تقوی امام جمعہ شیعہ جامع مسجد کشمیری گیٹ نے کہا ہم فلسطین کو غاصب اسرائیل کے قبضہ میں نہیں دیکھنا چاہتے اور اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتے ہیں آج اسلام دشمن عناصر اسلام پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہیں جبکہ اسلام صرف امن و سلامتی کا مذہب ہے ۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا بیت المقدس کی آزادی کا نعرہ امام خمینی ؒ نے دیا جو بیت المقدس کی آزادی کی آواز نہیں اٹھاتا اس کا اسلام و ایمان سے کوئی تعلق نہیں ہے اگر دہشت گردی سے لڑنا ہے تو پہلے صہیونی اور سعودی حکومت سے لڑنا ہوگا ۔ یوا کرانتی کے ابھیمنیو کوہار نے کہا کہ فلسطین کسی قوم یا مذہب کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ انسانیت کا مسئلہ ہے اور جس دن انسانیت بیدار ہوگئی اسرائیل کا وجود ختم ہوجائے گا ۔مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا مسئلہ فلسطین ایک حق کا مسئلہ ہے جہاں بھی حق پرست ہیں وہ یوم القدس مناتے ہیں اور فلسطین ایک حق پرست قوم ہے اور اسرائیل اس حق کو نہیں مٹاسکتا ۔
حیدری ہال کے امام جماعت مولانا شیخ محمد عسکری نے کہا اسرائیل کی پوری تاریخ ظلم و بربریت سے بھری ہے اگر عالم اسلام متحد ہوجائے تو اسرائیل کا خاتمہ ہوجائے گا مگر جو چیز پردے میں تھی اور سعودی حکومت کے در پردہ مراسم جو صہیونی حکومت کیساتھ تھے وہ جگ ظاہر ہوگئے ہیں۔سماجی ورکر لکشمن سنگھ نے کہا اسرائیل ایک ظالم ترین ملک ہے اور فلسطین ایک نہایت بہادر قوم ہے جس کے حوصلے کو شکست نہیں دی جاسکتی آج ایران کے علاوہ ہر مسلم ملک میں امریکہ کا فوجی اڈہ قائم ہے ۔ممبئی سے تشریف لائے ہوئے مولانا حسین مہدی الحسینی نے کہا کہ مہاتما گاندھی ہمیشہ اسرائیل کے مخالف رہے ہیں اور کہا ہے کہ اسرائیل ایک غاصب ملک ہے اور سرزمین فلسطین پر ناجائز طور پر آباد ہے صہیونی یہودیت کا دوست کبھی مسلمان نہیں ہوسکتا ۔
اس موقع نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مولانا جنان اصغرمولائی نے کہا کہ فلسطین کی مظلومیت کی وجہ دشمن کی طاقت نہیں ہے بلکہ عالم اسلام اور مسلمانوں کا آپسی اختلاف و انتشارہے اور جس دن امت مسلمہ متحد ہوگئی اسرائیل کی ناجائز حکومت کی بساط سمٹ جائے گی ،آخر میں مجلس علماء ہند دہلی کے سکریٹری مولانا عابد عباس زیدی نے حاضرین اور علماء و دانشوران کیلئے کلمات تشکر ادا کئے ۔ اس احتجاجی ریلی میں دہلی اور اطراف دہلی سے سینکڑوں کی تعداد میں علماء کرام کی قیادت میں ہز اروں مظاہرین نے جنتر منتر سے تھانہ پارلیمنٹ ہاؤس تک احتجاجی مارچ کیا اورمولانا مرزاعمران علی نے وزیر اعظم ہند کو دیا گیا میمورنڈم پڑھ کر سنایاجس کی حاضرین نے نعرہ تکبیربھرپور تائیدکی اور مولانا غلام علی حیدری اور مولانا ابوالحسن مشہدی کے دو رکنی وفد نے دفتر وزیر اعظم میں میمورنڈم سونپا ۔ اس موقع پر ریلی کے کنوینر مولانا جلال حیدر نقوی نے علماء اور رضاکاروں کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔