مجلس علماء ہند کی اپیل پر ملک بھر میں ’’یوم تحفظ قدس‘‘منایا گیا،اسرائیلی و امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا
لکھنؤ ۲۲ دسمبر : بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے امریکی اعلان کے خلاف آج پورے ملک میں مجلس علماء ہند کی اپیل پر ’’یوم تحفظ قدس‘‘ منایا گیا ۔ائمہ جمعہ حضرات نے نماز جمعہ کے خطبات میںٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی اور اسرائیلی و امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔تمام ائمہ جمعہ حضرات نے اقوام متحدہ اجلاس میں امریکی فیصلے کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں ہندوستانی مؤقف کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا ملک ہمیشہ مظلوموں کا حامی رہاہے اور ہندوستان نے ہمیشہ فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کی ہے ۔ہندوستان نے فلسطین کے حق میں ووٹ دیکے یہ ثابت کردیاہے کہ وہ مظلوموں کے ساتھ ہے اور ہندوستان کی تاریخ بھی یہی رہی ہے۔مجلس علماء ہند ہندوستانی سرکار کے مؤقف پر اسکا شکریہ ادا کرتی ہے ۔
آصفی مسجد میں نماز جمعہ کے خطبہ میں نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ اقوام متحدہ اجلاس میں ہندوستان کے مؤقف سے ہندوستانی مسلمانوں کو بڑی راحت ملی ہے ۔ہم ہندوستانی موقف کی ستائش کرتے ہیں اور امریکی اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔بیت المقدس پر مسلمانوں کا پہلا حق ہے اور اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ہے اس لئے امریکہ کو یہ حق نہیں پہونچتاہے کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی بنانے کا اعلان کرے ۔
مولانا نے اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اب بھی وقت ہے کہ مسلمان متحد ہوجائیں ۔عالمی و قومی سطح پر اتحاد کی بیحد ضرورت ہے ۔
مولانانے کہاکہ تمام مسلمانوں کو اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہئے ۔اگر مسلمان اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرینگے تو امریکہ و اسرائیل کے لئے یہ اقتصادی بم کی طرح ہوگا۔مولانا نے قرآن کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کو سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننا چاہیے مگر ہمارے خلاف ہمارا دشمن سیسہ پلائی ہوئی دیوار بناہے ۔اب وقت آگیاہے کہ مسلمان اسرائیل اور امریکی مصنوعات کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں۔مولانانے کہاکہ ہم زہر پی رہے ہیں اور اسکا سارا پیسہ اسلام دشمن طاقتوں کو مل رہاہے ۔ہم ہندوستانی ہیں اس لئے زیادہ سے زیادہ ہندوستانی مصنوعات کا استعمال کریں تاکہ ہمارا پیسہ ہمارے ملک کی ترقی میں کام آئے ۔