شیعہ علما کونسل کے سربراہ سید مجید مشعل کو جیل میں بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان کی جسمانی حالت ابتر ہونے کے باوجود انہیں اسپتال منتقل نہیں کیا جا رہا۔ سید مجید مشعل کے اہل خانہ نے اس معاملے پرباضابطہ شکایت بھی دائر کی ہے تاہم ایک ماہ گزر جانے کے باوجود ان کے علاج معالجے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت نے شیعہ علما کونسل کے سربراہ کو استپال کے بجائے کال کوٹھری ڈال دیا ہے اور ان سے ملاقات پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔بحرین کے انسانی حقوق مرکزنے بھی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں قیدیوں پر تشدد کی شدید الفاظ مذمت کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ بحرین کی نمائشی عدالت نے سید مجید مشعل کو ملک کے سرکردہ عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت میں ہونے والے دھرنے میں شرکت کرنے، قانونی کی بے احترامی اور عوامی مظاہروں میں حصہ لینے جیسے الزامات میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی جسے بعد میں کم کرکے ایک سال کردیا گیا تھا۔بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام شاہی حکومت کے خاتمے اور مکمل جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔