ایس یو سی پنجاب کے صدر کا کہنا تھا کہ پاراچنار کو مقبوضہ کشمیر اور غزہ بنا دیا گیا ہے، جہاں دہشتگرد بھی بے گناہ شہریوں کو قتل کرتے ہیں اور احتجاج پر سکیورٹی ادارے بھی بلاتفریق فائرنگ کرتے ہیں اور احتجاج کا بنیادی حق بھی چھین رہے ہیں، یہی حال فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں ہوتا ہے، پاکستان ہماری سرزمین ہے، پاراچنار کے عوام نے کبھی وطن عزیز کیخلاف کوئی آواز بلند کی ہے اور نہ سکیورٹی فورسز پر حملے کئے ہیں مگر سکیورٹی اداروں میں موجود کچھ عناصر کے رجحانات اور کارکردگی پر سوالات ضرور اٹھ رہے ہیں۔
ملک میں دہشتگردی کے واقعات کے باعث شیعہ علماء کونسل نے یوم عید کو بطور یوم سوگ منایا۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے جامعتہ النجف ڈسکہ میں نماز عید پڑھائی۔ اس موقع پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایک عرصے سے عید کے تہوار ملت جعفریہ کے سوگوار فضا میں ہی گزر رہے ہیں، پاراچنار میں جمعتہ الوداع کے موقع پر ہونیوالی دہشتگردی سکیورٹی کے ذمہ دار اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار کو مقبوضہ کشمیر اور غزہ بنا دیا گیا ہے، جہاں دہشتگرد بھی بے گناہ شہریوں کو قتل کرتے ہیں اور احتجاج پر سکیورٹی ادارے بھی بلاتفریق فائرنگ کرتے ہیں اور احتجاج کا بنیادی حق بھی چھین رہے ہیں، یہی حال فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستان ہماری سرزمین ہے، پاراچنار کے عوام نے کبھی وطن عزیز کیخلاف کوئی آواز بلند کی ہے اور نہ سکیورٹی فورسز پر حملے کئے ہیں مگر سکیورٹی اداروں میں موجود کچھ عناصر کے رجحانات اور کارکردگی پر سوالات ضرور اٹھ رہے ہیں۔
علامہ سبطین سبزواری نے سوشل میڈیا پر پاراچنار کے مسئلے کو اٹھانے پر عام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ الیکٹرانک میڈیا نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی اور عوامی دھرنے کو کوریج نہیں دی، جو بحیثیت پاکستانی پاراچنار کے عوام کا حق بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیل ٹینکر سے تیل چوری کرتے ہوئے اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والے بھی پاکستانی ہیں، ان کی بہتر میڈیا کوریج ہوئی مگر پاراچنار میں ہونیوالی قیامت صغریٰ کو نظر انداز کیا گیا، عام آدمی سوچنے پر مجبور ہے کہ کیا کہ پاراچنار پاکستان کا حصہ نہیں، یا یہاں کے عوام کا خون سستا ہے، جن کی مظلومیت دنیا کو نہیں دکھائی دے رہی۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ اگر پاراچنار کے عوام کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو شیعہ علماء کونسل 30 جون کو نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلیاں نکالے گی اور دھرنے دے گی، پنجاب کا مرکزی دھرنا لاہور میں ہوگا۔