سعودی فورسز نے سعودی عرب کے شیعہ آبادی والے علاقے قطیف کا بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے محاصرہ کر لیا۔
سعودی فورسز نے کل سعودی عرب کے شیعہ آبادی والے علاقے قطیف پربکتر بند گاڑیوں سے حملہ کیا اور الخمیس بازار اور اسی طرح «الجراری» اور «المدنی» جانے والے راستوں کو بند کردیا۔
سعودی عرب میں سوشل میڈیا نے قطیف کے شیعیوں کے خلاف جنگ شروع کرنے کے نام سے ایک ٹیگ بناتے ہوئے گزشتہ دو روز کے دوران اس علاقے پر سعودی فورسز کی جارحیت سے تباہ کاریوں کی تصویر کشی کی ہے۔
سعودی سوشل میڈیا کا کہنا ہے کہ قطیف کے علاقے پر حملہ کرنے کے موقع پر اس علاقے کی بجلی کاٹ دی گئی اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کو علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
لبنان کے ٹیلی ویژن چینل المیادین کا کہنا ہے کہ سعودی فورسز کے حملے کے دوران کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور باب الشمال کے علاقے میں ایک گھر میں آگ لگ گئی۔
اس سے قبل بھی قطیف کو بارہا جارحیت کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جس میں دسیوں سرگرم سیاسی کارکن اور عام شہری شہید و زخمی ہوئے جبکہ کئی دیگر کو گرفتار کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ مشرقی سعودی عرب میں آل سعود حکومت کی بے انصافیوں اور ظلم و ذیادتی کے خلاف دو ہزار گیارہ سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ تیل سے مالا مال سعودی عرب کا یہی علاقہ، اس ملک کی آل سعود حکومت کی آمدنی کا اہم تریں ذریعہ شمار ہوتا ہے۔