مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کربلا میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں بیس سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دہشتگرد تنظیم داعش عالمی امن کو تباہ کرنے پر تُلی ہوئی ہے، اس کا وجود ناصرف عالم اسلام بلکہ پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے، مسلمانوں کی بربادی پر تماش بین کا کردار ادا کرنے والوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ دہشتگردی کی اس آگ کو اگر ٹھنڈا نہ کیا گیا، تو کل یہ کسی کے بھی دامن سے لپٹ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریاتی اختلاف رکھنے والے مسلم ممالک کو داعش کی حالیہ کارروائیوں پر مطمئن ہونے کی بجائے امت مسلمہ کے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے، دہشتگردی کا تدارک دور عصر کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ داعش امریکا اور اسرائیل کی بنائی ہوئی دہشتگرد تنظیم ہے، جس نے ماضی میں انبیاء کرام اور صحابہ کرام کی قبروں کو مسمار کرکے ان کے اجساد مبارک کی توہین کی ہے، داعش اپنے آقاؤں کے حکم پر دین کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کے چہر ے کو مسخ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایران، عراق سمیت پورے عالم اسلام میں داعش کی وحشیانہ کارروائیاں امریکی و اسرائیلی ایجنڈے کی تکمیل ہے، جس کا مقصد مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنا اور اسلام کو بدنام کرنا ہے، پاکستان میں چینی باشندوں کا قتل اور کربلا میں خودکش دھماکے کا حالیہ واقعہ داعش کی مذموم کارروائی اور صیہونی سازش ہے، مسلمانوں کے مقامات مقدسہ کو نشانہ بنانا داعش کے اہداف میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کربلا میں دہشتگردی کا حالیہ واقعہ افسوسناک ہے، اس طرح کے واقعات سے لوگوں کو خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا، داعش اور اس کی فکری و مالی معاونت کرنے والوں کا بھی محاسبہ کرنا ہوگا، چاہے وہ جس روپ اور جس ملک میں ہوں۔