سعودی عرب کے وہابی حکام کی طرف سے القطیف اور العوامیہ میں شیعہ مسلمانوں پر تشدد اور وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری ہے العوامیہ میں شیعہ مسلمانوں کو حکومت کی طرف سے شدید اور سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں آیت اللہ شہید نمر باقر النمر کے فرزند محمد النمر نے سعودی عرب کے وہابی حکام کی طرف سے القطیف اور العوامیہ میں شیعہ مسلمانوں پر تشدد اور وحشیانہ جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ العوامیہ میں شیعہ مسلمانوں کو سعودی حکومت کی طرف سے شدید اور سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے شیعہ اپنے بنیادی اور جمہوری حقوق سے محروم ہیں اور وہ اپنے بنیادی حقوق کو پورا کا مطالبہ کررہے ہیں جنیھں آل سعود حکام طاقت کے ذریعہ کچل رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ شیعہ مسلمان اپنے خون کے آخری قطرے تک آل سعود کے وحشیانہ اور مجرمانہ مظالم کا مقابلہ کرتے رہیں گے ۔محمد النمر نے ایمنسٹی اینٹرنیشنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں اس وقت 30 ہزار افراد سیاسی قیدی ہیں جنھیں انسانی حقوق کی حمایت کے جرم میں جیل میں بند کیا گیا ہے اور جیل میں انھیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔محمد النمر نے شیعہ علاقوں پر سعودی عرب کے مجرمانہ حملوں پر مبنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شیعہ مسلمان اپنے بنیادی حقوق ، مذہبی آزادی اور جمہوری حقوق سے محروم ہیں شیعہ اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں ہمارے مظاہرے پر امن ہیں ہمارا تشدد پر یقین نہیں، جبکہ حکومتی اہلکاراور کارندے پر امن مظاہرین کو اپنے وحشیانہ تشدد کانشانہ بناتے ہیں ۔ آل سعود پرامن مظاہروں کو اپنے اقتدار کے خلاف تصور کرکے انھیں کچلنے کی کوشش کررہے ہیں آل سعود کی عوامی مطالبات پر کوئی توجہ نہیں ہے۔آل سعود، سعودی عوام کو اپنا نوکر اور غلام سمجھتے ہیں جبکہ خود آل سعود امریکہ ، اسرائیل اور برطانیہ کے نوکر اور غلام ہیں۔
محمد النمر نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام جھوٹے ہیں وہ جھوٹ بول کر اپنےظالمانہ اقتدار کو باقی رکھنا چاہتے ہیں آل سعود انسانی حقوق اور جمہوریت کے کھلے دشمن ہیں۔محمد النمر نے کہا کہ عالمی برادری کو قطیف اور العوامیہ میں سعودی عرب کے وحشیانہ اور مجرمانہ جرائم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو آل سعود کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے اور سعودی عرب کے عوام کے جمہوری اور انسانی حقوق کی حمایت کرنی چاہیے۔