کراچی: شیعہ مسنگ پرسن ریلیز کمیٹی کی جانب سے ملت تشیع کے لاپتا افراد کے خلاف جاری احتجاجی تحریک کے اگلے مرحلے میں ابو الحسن اصفہانی روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا جس میں لاپتا افراد کے اہل خانہ، شیعہ تنظیموں کے رہنما اور شیعہ عمائدین کے علاوہ بڑی تعداد میں ملت تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔دھرنے کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی اور گمشدہ افراد کے اہل خانہ سمیت دیگر افراد نے احتجاجاََ خود کو گرفتاری کے لیے پیش کیا۔قبل ازیں احتجاجی دھرنے سے علامہ مرزا یوسف حسین اور علی حسین نقوی نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو جبری لاپتا کرنا قانون و انصاف کا قتل اور آئین پاکستان سے صریحاََ انحراف ہے۔جمہوری حکومت کے اس آمرانہ اقدام کے خلاف ملک کی ہر گلی محلے میں آواز بلند کی جائے گی۔نواز حکومت کے دور میں شیعہ افراد کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا ہمیشہ آغاز ہوتا رہا ہے۔جب تک ملت تشیع کے لاپتا افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک ہماری جیل بھرو تحریک جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مظلوم کی حمایت اور ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ ملت کے لاپتا نوجوانوں پر اگر کوئی الزامات ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کر کے سزائیں دلائی جائیں۔عدالتوں میں پیش نہ کیا جانا اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ ملت تشیع کے نوجوانوں کو بلاجواز حراست میں رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم، آرمی چیف ،چیف جسٹس اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اہم مسئلہ کی سنگینی کا ادراک کریں اور ان خاندانوں کے دُکھ کو سمجھیں جن کے بچے کئی سالوں سے لاپتا ہیں۔انہوں نے کہا کہ احتجاجاََ گرفتاریاں پیش کرنے کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جس وقت تک ہمارے بچوں کو بازیاب نہیں کیا جاتا۔جیل بھرو تحریک کو تیسرے مرحلے میں دیگر رہنما خود کو گرفتاری کے لیے پیش کریں گے۔جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کا ہمارا مطالبہ اصولی اور آئینی ہے اگر اسے تسلیم نہ کیا گیا تو جیل بھرو تحریک کو ملک گیر احتجاجی تحریک میں بدلنے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔احتجاج کے اس سلسلہ کا آغاز صوبہ سندھ سے کیا جائے گا اور اس کے بعد ملک گیر احتجاج اور جیل بھرو تحریک کے حوالے سے مختلف شیعہ جماعتوں کے رہنما اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ اپنی گرفتاریاں پیش کریں گے۔
احتجاجی دھرنے میں بزرگ عالم دین اور مجلس شیعہ علما پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مرزا یوسف حسین، شیعہ علما کونسل کے رہنما علامہ جعفر سبحانی ،یعقوب شہباز ،ہیت آئمہ مساجد کے رہنما مولانا نعیم الحسن ،مولانا حیدر عباس،جعفریہ الائس کے رہنما شبر رضا ،مجاور تبسم ،مجلس زاکرین امامیہ کے علامہ نثار قلندری، آئی ایس کے صدر یاسین علی،علی اویس ،پیام ولایت فاونڈیشن کے رہنما نثار شاہ جی،شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما صغیر عابد رضوی،سہیل مرزا سمیت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی،مولانا نشان حیدر ،مولانا احسان دانش،مولانا صادق جعفری،علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن ،میثم عابدی،علامہ صادق تقوی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔دریں اثناء ابو الحسن اصفہانی روڈ پر احتجاجی دھرنے کے اختتام پر علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ احمد اقبال رضوی کے علاوہ،جعفر حسین،عارف ترابی،حیدر رضوی،شاید عباس،غیور حسین سمیت دیگر نے بھی گرفتاری پیش کی۔بعد اذاں گرفتاری پیش کرنے والے افراد کو ایس پی آفس تھانہ شاہرائے فیصل منتقل کر دیا گیا۔