تاریخ اسلام کے حوالے سے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سن ۱۰ هجری میں ۱۸ /ذی الحجہ کو حج کی واپسی کے بعد غدیرخم کے مقام پر ایک لاکھ چوبیس ہزار حاجیوں کے مجمع میں اللہ تعالی کے حکم سے اپنے جانشین کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا: " من کنت مولاہ فعلی مولاہ" ۔جس کا میں مولا ہوں اس کے یہ علی (ع) بھی مولا ہیں۔ تاریخ اسلام کے مطابق سن ۱۰ هجری میں ۱۸ /ذی الحجہ کو حج کی واپسی پر " واقعہ غدیر" پیش آیا اور تین دن تک غدیر خم میں ایک لاکھ چوبیس ہزار حاجیوں کا مجمع قیام پذیر رہا، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سب سے طولانی خطبہ ارشاد فرمایا جو توحید ، ولایت اور امامت کے موضوعات پر مشتمل تھا ؛ اور جس میں آنحضور (ص) نے اپنے بعد حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام اور گیارہ ائمہ علیھم السلام کو قیامت تک اپنا جانشین مقرر کیا۔یہ دن محمد و آل محمد (علیھم السلام) کی سب بڑی عید کا دن شمار ہوتا ہے، اور اسی دن اللہ تعالی کے حکم سے رسول کریم (ص) نےحضرت امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کو اپنے بلافصل وصی اور خلیفہ کے عنوان سے پہچنوایا ۔(بحار الانوار، ج۳۵، ص ۱۵۰) آنحضور (ص) کےخطبہ کا سب سے زیاد مشہور و معروف جملہ جس کو شیعہ اور سنی نے تواتر کے ساتھ نقل کیا ہے اور اس کے راویوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ اس کی صحت میں ذرہ برابر بھی شک و تردید نہیں پایا جاتا، یہ ہے کہ رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا: " من کنت مولاہ فعلی مولاہ" ۔(جس کا میں مولا ہوں اس کے یہ علی بھی مولا ہیں)
لفظ مولا ،اگرچہ مختلف معنی میں استعمال ہوا ہے لیکن اس حدیث شریف میں مسلم طور پر امت کی سرپرستی اور ولایت کے معنی میں استعمال ہوا ہےکیونکہ اس مقام پر مولا اسی معنی میں ہے جو پیغمبر اسلام (ص) کے لئے ہے۔ دین اسلام میں بعض ایسے دن ہیں جنھیں ایام اللہ کہا جاتا ہے اور ان دنوں کی عظمت ،شان و شوکت مسلمانوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ اور نمایاں رہتی ہے ان دنوں میں عید فطر ، عید قربان اور عید غدیر کا خاص مقام ہے لیکن تمام اعیاد میں جو مقام عید غدیر کو نصیب ہوا ہے وہ کسی دوسری عید کو نصیب نہیں ہوا اور یہی وجہ ہے کہ عید غدیر کو عید اکبر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ حضرت امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں: وهو عید الله الاکبر غدیر ،اللہ تعالی کی سب سے بڑی عید ہے ۔ غدیر کے دن پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) نے اللہ تعالی کے حکم سے حضرت علی علیہ السلام کو اپنا خلیفہ اور جانشین مقرر کیا۔ لہذا یہ دن اسلامی تاریخ کا سب سے بڑا اور اہم دن ہے۔