عزاداری انسانی حقوق کی پاسداری اور اسلام کے نظریہ مساوات کی بہترین مثال ہے: مولانا کلب جواد
M.U.H
14/09/2018
14؍ستمبر لکھنؤ: فرزند رسول (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) امام حسین علیہ السلام کی یاد میں پوری دنیا میں عشرہ محرم میں برپا ہونے والی مجالس ،اسلام کی بقا اور انسانیت کے تحفظ کے لئے کربلا کے میدان میں دی جانے والی قربانیوں کی یادمنانے کے لئے مراسم عزا کا سلسلہ زوروشور کے ساتھ جاری و ساری ہے۔
۳؍محرم الحرام مرکز عزا شہر لکھنؤ کے لئے بہت ہی خاص رہا ، آج پرانے لکھنؤ میں عزاداروں کا ہجوم بچوں ، بوڑھوں،نوجوانوں ،مردو خواتین شانہ باشانہ ایک مجلس سے دوسری مجلس میں شریک ہوتے ہوئے دکھائے دیئے۔ خاص طور سے شیعہ کالج وکٹوریہ اسٹریٹ ،امامبارگاہ ناظم صاحب، عزاخانہ آغاباقر اور امامبارگاہ غفرانمآب میں مومنین وقت کی پابندی کے ساتھ شریک مجلس ہوئے۔
عزاخانہ غفرانمآب میں ہونے والے عشرہ مجالس کی تیسری مجلس مولانا جواد نقوی نے خطاب کی۔آج کی مجلس میں مولانا نے خاص طور سے سیرت رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم تاریخ و احادیث کی روشنی میں بیان کی، اور ان نام نہاد مسلم اسکالروں کی گستاخیوںکا مدلل جواب دیا جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخیوں کا ارتکاب کرتے رہتے ہیں۔مولانا نے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ان معجزوں کو تذکرہ کیا جسے اللہ تعالی نے انھیں ذاتی طور پر ودیعت فرمایا تھا، انھوں نے کہا کہ حضور اکرم کے جسم مطہر پر حشرات الارض ،خاص طور سے مکھی اور مچھر بھی نہیں بیٹھتے ،اور آپ کے جسم کا سایہ بھی زمین پر نہیں پڑتا تھا،ان روایت کا حوالہ مسلمانوں کے اہم کتب احادیث سے پیش کیا۔مولانا نے تاریخ اسلام کے مساوات کے نظریہ کے حوالے سےجناب بلال سے متعلق اس مشہور واقعہ اذان کو بیان کیا۔ جس میں اُس خلق مجسم اور سراپا رحمت نے بلال جیسے حبشی غلام کو اسلام کی عطیم عبادت کی ادائیگی کے لئے دی جانے والی اذان کے لئے اپنا موذن بنا کر عرب میں ہزاروں سال سے غلاموں کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور انسانیت کے ساتھ کی جانے والی تذلیل کو ہمیشہ کے لئے ختم کردیا ،اور یہ بتا دیا کہ سب انسان برابر ہیں ۔لیکن اللہ تعالیٰ کے نزدیک عظیم مرتبہ اس کا ہے جس کا تقویٰ سب سے بلند ہے۔
مولانا نے مجلس کے آخر میں امام حسین علیہ السلام کے جانثاروں میں موجود جناب جون علیہ السلام کا مصائب بیان کیا ،یعنی فرزند رسول ص نے بھی سیرت محمد مصطفیٰ پر عمل کرتے ہوئے جناب جون کو شہیدوں میں وہ مرتبہ عطا کیا جسے آج پوری دنیا رشک کی نظر سے دیکھتی ہے۔جناب جون کے پُرسوز مصائب سن کر مومنین کے آنکھوں سے بےساختہ آنسو جاری ہوگئے۔