نئی دہلی30 جون: مجلس علماء ہند کی جانب سے اہل بیت کونسل،انڈیاکی اپیل پر آج جامع مسجد کشمیری گیٹ دہلی پر احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں خطاب کرتے ہوئے اہل بیت کونسل کے صدرمولانا محسن تقوی نے کہا کہ خلافت عثمانیہ کے بعد حجازمیں آل سعود کی حکومت تشکیل ہوئی جس نے اہل بیت اطہار اور اصحاب رسول و امہات المومنین کی قبور و مزارات کو مسمار کر دیا جبکہ دنیا کی ہر حکومت اپنے ملک ثقافت و آثار قدیمہ کو باقی رکھتی ہے لیکن سعودی حکومت نے دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا اور ائمہ معصومین و اصحاب رسول کے مزارات کو منہدم کردیا جو کہ ایک تاریخی غلطی اور حکومت سعودی عربیہ کا غیر منطقی فیصلہ تھا ۔آج ہم جنت البقیع کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی حکومت سے مزارات کی تعمیر کے لئے دباوٗبنایا جائے۔مولانا محسن تقوی نے بتایا کہ مجلس علما ء ہند نے ملک گیر سطح پر تعمیر بقیع کے لیے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نام ایک میمورنڈم پر دستختی مہم کا آغاز کیا جو کہ آج لکھنو اور دہلی میں ایک ساتھ شروع ہوئی ہے اور ملک کے دیگر شہروں میں بھی کل سے شروع ہو جائیگی آخر میں اس کو میمورنڈم کی شکل میں نئی دہلی واقع اقوام متحدہ کے دفتر میں نمائندہ اقوام متحدہ کو سونپ دیا جائیگا۔اس موقع پرمجلس علماء ہند کے جوائنٹ سکریٹری مولانا جلال نقوی نے کہا کہ حکومت سعودی عرب کو چاہئے کہ مزارات بقیع کی تعمیر کی اجازت دے اور شیعہ اقلیتوںکو ان کے حقوق اور مذہبی آزادی دی جائے انہوں نے کہا کہ جنت البقیع کے مزارات کا معاملہ سیدھے طور پرکروڑوں لوگوں کی عقیدت سے جڑا ہے لہذا سعودی حکومت لوگوں کے جذبات کا احترام کرے۔مولانا مرزا عمران علی نے کہا کہ انہدام بقیع کا سانحہ دلوں کو مجروح کرنے والا ہے اور ہر سال اسکی یاد دلوں کو غمگین کرتی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ مزارات بقیع کو فوری تعمیر کیا جائے۔اس موقع پر مولانا اشرف زیدی ،مولانا اظہر عباس ،مولانا عرفان علی کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔