ایرانی پولیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ عراقی حکام کے ساتھ پولیس شعبے میں اپنے تجربات کے تبادلے بالخصوص چہلم امام حسین (ع) کے سالانہ پیدل مارچ کے انعقاد پر دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لئے آمادہ ہیں۔
یہ بات بریگیڈیئر جنرل 'حسین اشتری ' نے گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت تہران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وزیر داخلہ 'قاسم الارجی' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کی قوموں کے درمیان دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان مشترکہ ثقافتی تعلقات بالخصوص ائمہ اطہار کے روضے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا باعث بن گیا ہے۔
جنرل اشتری نے کہا کہ آج عراق امریکہ کی جانب سے مختلف مسائل کا شکار ہے مگر عراقی بہادر قوم اور حکومت مستحکم ارادے کے ساتھ اس کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں۔
انہوں نے دشمنوں کی دھمکیوں کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام اقوام پابندیوں کے ذریعہ ایسی دھمکیوں کا احساس کرکے مگر اسلامی جمہوریہ ایران کی قوم اس مسائل کے باوجود ہمیشہ کامیاب ہو رہے ہیں۔
ایرانی پولیس چیف نے داعش دھشتگردوں سے مقابلہ کرنے میں عراقی قوم کی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عراقی قوم اور فوج کو دہشتگرد گروپوں کے قبضے سے اس ملک کے شہروں کی آزادی پر مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پولیسی تجربات کی منتقلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم عراق کے ساتھ فوجی، منظم جرائم اور دہشتگردوں سے مقابلہ کرنے سے متعلقہ تجربات کی منتقلی پر آمادہ ہیں۔
ایرانی پولیس کے سربراہ نے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان بہت ہی ثقافتی اشتراکات قائم ہے اور ائمہ اطہار کے روضے دونوں ممالک کی سلامتی کی ترقی کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر کی ہدایات کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی قوم اور پولیس فورسز کے درمیان باہمی تعاون اور یکجہتی کا اظہار ناگزیر ہے۔
انہوں نے ایران اور عراق کی مشترکہ کمیٹی کے حوالے سے کہا کہ اس کمیشن دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرسکتا ہے۔
جنرل اشتری نے امام حسین (ع) کے اربعین کی سلامتی کے لئے دونوں حکام کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے عراقی حکومت کی اچھی میزبانی کا شکریہ ادا کرکے اور عراقی حکومت سے خسروی سرحد کے دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔