لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے شروع ہونے والی تحریک اب گورنرہاوس کراچی کے سامنے احتجاجی دھرنے میں بدل گئی ہے۔
لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے کل رات نکلنے والی ریلی اب کراچی میں گورنے ہاوس کے سامنے دھرنے میں بدل گئی ہے۔اس دھرنے میں عوام کی بڑی تعداد موجود ہے جس میں بچے اور خواتین سمیت علمائے کرام بھی شامل ہیں۔
ریلی کے روح رواں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما مولانا حسن ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ جب تک لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی نہیں ہوتی اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ احتجاجی ریلی اور دھرنے کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستانی سینیٹ میں لاپتہ افراد کے مسئلے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال کو اس مسئلے پر پیرکو سینیٹ میں طلب کرتے ہوئے پالیسی بیان دینے کی ہدایت کر دی۔ اراکین سینیٹ نے لاپتا افراد کے مسئلے کے مستقل حل کیلئے قانون سازی نہ ہونے پر حکومتی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا اور واضح کیا ہے کہ پہلے اپنے شہریوں کو اٹھایا جاتا رہا اب دوسرے ممالک کے شہریوں کو اٹھانے کا بھی سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔