نئی دہلی ۱۲ دسمبر : نہات افسوس کے ساتھ اطلاع دی جاتی ہے کہ مجلس علماء ہند کے مخلص ،سرپرست اور سابق صدر حجۃ الاسلام عالی جناب مولانا سید علی تقوی صاحب کا آج دہلی میں انتقال ہوگیاہے ۔مولانا سید علی تقوی مرحوم ایک مدت سے صاحب فراش تھے اور ادھر کچھ دنوں سے انکی طبیعت بہتر نہیں تھی ۔۱۲ دسمبر کو نماز صبح کے بعدانکا انتقال ہوا ۔انکی تدفین آج آگرہ میں ہوگی
مولانا سید علی تقوی ایک برجستہ عالم دین اور خطیب تھے ۔ہندوستان سے تعلیمی فراغت کے بعد مولانا نے نجف اشرف کا رخ کیا اور اپنے زمانے کے جید مراجع کرام اور آیات عظام سے حصول علم کے بعد مولانا ہندوستان تشریف لائے ۔ہندوستان میں انہوں نے منبرومحراب سے قومی خدمات میں اہم حصہ لیا اور ہر تحریک سے وابستہ رہے۔ مولانا مرحوم نے پچاس سال سے بھی زیادہ عرصہ تک کشمیری گیٹ واقع شیعہ جامع مسجد میں امام جمعہ کے فرائض انجام دیے ۔مولانا مرحوم دہلی ، نواح دہلی اور ہندوستان کی تمام مذہبی و سماجی تحریکوں سے وابستہ رہے ۔خاص طور پر دہلی میں قومی و ملی مسائل کو حل کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتے رہے ۔انکی بے لوث خدمات اور ایثار کی بنیاد پر عوام میں بیحد مقبولیت اور انکی شخصیت کا احترام تھا۔
مولانا سید علی تقوی کے انتقال پر ملال پر مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے گہرے رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے مولانا مرحوم کی خدمات کو یاد کرتےہوئے کہا کہ مولانا مرحوم نے ہمیشہ قومی و ملی مسائل کو حل کرنے میں سبقت کی ۔مولانا مرحوم ایک مخلص ،مشفق اور مصلح قوم تھے ۔انکی خدمات اور ایثار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔انہوں نے ہمیشہ مجلس علماء ہند کی رہنمائی کی اور اپنے مفید مشوروں سے نوازتے رہے ۔مولانا نے کہاکہ مولانا سید علی تقوی مرحوم کی کمی کو قوم اور مجلس علماء ہند ہمیشہ محسوس کرتی رہے گی ۔مولانا کے انتقال پر مجلس علماء ہند سوگوار ہے ۔
ممبئی سے مجلس علماء ہند کے صدر مولانا سید حسین مہدی حسینی اور دیگر اراکین مجلس نے بھی مولاناسید علی تقوی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہارکیا اور انکے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی ۔اسی طرح دہلی کے علماء کرام اور مجلس علماء ہند کمیٹی نے بھی انکے انتقال کو قومی نقصان قراردیا۔
مولانا سید علی تقوی مرحوم کے پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔مجلس علماء ہند انکے فرزندان خصوصاََ مولانا سید محسن تقوی کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتی ہے ۔۔اللہ مرحوم کے درجات میں اضافہ کرے اور جوارائمہ معصومین میں جگہ عنایت کرے ۔