پٹنہ 14 دسمبر : حجۃ الاسلام مولانا سید علی تقوی کے سانحۂ ارتحال پر مولانا امانت حسین نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ قوم و ملت کے بزرگ عالم دین اور مجلس علماء ہند کےسر پرست اور سابق صدر حجۃ الاسلام و المسلمین عالی جناب مولانا سید علی تقوی طاب ثرہ کے انتقال کی خبر نے یقیناً قوم و ملت کا بڑا خسارہ ہے ۔ اسلئے کہ فی زماننا مولانا کی مفارقت سے جو خلد پیدا ہوا ہے اس کا پرْ ہونا اگر ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے ۔
قبلہ و کعبہ نے منبر و محراب کے ذریعہ جو قومی خدمات انجام دیئے اورر ہر تحریک سے وابستہ رہے اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ مولانا مرحوم نے پچاس سال سے بھی زائد عرصہ تک کشمیری گیٹ واقع شیعہ جامع مسجد دہلی میں امام جمعہ کے فرائض انجام دیئے ۔ دہلی میں قومی و ملی مسائل کو حل کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتے تھے ۔ مولانا مرحوم اپنے بے لوث خدمات اور ایثار کی بنیاد پر عوام میں بیحد مقبول تھے انکی شخصیت کا عوام بہت احترام کیا کرتے تھے ۔ قوم و ملت نے ایک مخلص ،مشفق اور مصلح قوم شخصیت کو کھو دیا ۔ اس موقع پر ہم اپنی اور قوم کی جانب سے مولانا کے فرزند مولانا سید محسن تقوی صاحب اور دیگر پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں ۔ خدا وند متعال جوار ائمہ میں جگہ عنایت فرمائے۔آمین۔