لکھنؤ ۲۷ جون:(ایم یو ایچ نیوز ڈیسک) عیدالفطر کے موقع پر لکھنؤ میں چہار جانب خوشی اور مسرت کا ماحول نظر آیا ۔لوگوں نے ایک دوسرے کو گلے لگاکر اور شیرینی پر مدعو کرکے عید کی خوشیاں بانٹیں۔عید الفطر کے موقع پر مختلف مساجد میں نماز عید ادا کی گئی ۔شہر لکھنؤ کی معروف شاہی آصفی مسجد میں ۱۱ بجے مولانا سید کلب جواد نقوی کی اقتدا میں نماز عیدالفطر ادا کی گئی ۔مسجد میں نمازیوں کا ہجوم دیکھا گیا ۔
نماز عید الفطر کے بعد مولانا سید کلب جواد نقوی نے عید الفطر کی اہمیت پر خطبہ دیا ۔مولاناسید کلب جواد نقوی نے عید الفطر کے خطبہ میں حالات حاضرہ بھی روشنی ڈالی ۔خاص کر یمن ،بحرین ،فسلطین اور شام کے موجودہ حالات پر عالم اسلام کو آگاہ کیا ۔مولانا نےکہاکہ پوری دنیا اس وقت عید منارہی ہے مگر یمن،بحرین ،شام اور فلسطین کے عوام خوف اور دہشت گردی کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔مولانا نے کہاکہ عالم اسلام کو وقت کے انقلاب پر گہری نظر رکھنی چاہئے تاکہ غفلت اور کوتاہی تمام محنتوں کے زیاں کا سبب نہ بن جائے ۔مولانا نے عید الفطر کے موقع پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ وہ یمن ،بحرین ،نائیجریا،شام اور فلسطین کے حالات کا محاسبہ کرتے ہوئے دہشت گرد ی کو فروغ دینے والے ملکوں کی نمائندگی کو منسوخ کرے ۔مولانا نے وطن عزیز ہندوستان میں امن و امان برقرار رہنے کے لئے بھی دعا کی اور تمام ہندوستانیوں کی خدمت میں عیدالفطر کی مبارکباد
پیش کی ۔
نماز عیدالفطر کے بعد آصفی مسجد میں نمازیوں کو مبارک باد دینے کے لئے اترپردیش کے گورنر عزتمآب جناب رام نائک بھی پہونچے ۔گورنر اترپردیش نے تمام مسلمانوں کو عید الفطر کی مبارک باد پیش کی اور مولانا سید کلب جواد نقوی کی خدمت میں بھی عید الفطر کی مبارک باد پیش کی ۔
نماز عیدالفطر کے بعد اترپردیش کے ڈپٹی وزیراعلیٰ جناب دنیش شرما نے بھی مولانا سید کلب جوادنقوی سے ملاقات کرکے عید الفطر کی مبارک باد پیش کی ۔عیدالفطر کے موقع پر شہر اور حکومت و انتظامیہ کی مختلف معزز ہستیوں نے مولانا سید کلب جواد نقوی سے انکے مکان واقع جوہر ی محلہ پر پہونچ کر عید الفطر کی مبارک باد پیش کی ۔
اہلسنت والجماعت کی معروف عید گاہ عیش باغ میں نماز عیدالفطر مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی قیادت میں ہوئی ۔وہیں دوسری طرف معروف مسجد ’’ٹیلے والی مسجد ‘‘ میں مولانا عبدالمنان کی اقتدا میں نماز عیدالفطر ادا کی گئی ۔
عید الفطر کے موقع پر انتظامیہ کی طرف سے سخت حفاظتی انتطامات کئے گئے تھے ۔ہر طرف پولس فورس چوکس رہی ۔شہر کا
ماحول پر امن رہا ۔
اسی طرح ہندوستان کے کسی بھی علاقہ سے عید الفطر کے موقع پر بدامنی کی خبر موصول نہیں ہوئی ۔