مولانا کلب جواد نقوی کے دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہیں : خواہر ناہید فاطمہ نقوی
M.U.H
16/06/2019
جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ۔ ۔۔چور کی داڑھی میں تنکا ۔۔۔الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے ۔۔۔
اردو کے یہ محاورے صفحہ ذہن پر تیزی کے ساتھ ابھرنے لگے جب کچھ واہیات قسم کے الزامات سننے کو ملے اور وہ بھی آفتاب شریعت قائد ملت عالی جناب مولانا سید کلب جواد صاحب قبلہ کیلئے ۔ یہیں سے اندازا ہوا کہ دشمن کی بوکھلاہٹ کس درجہ بڑھ گئی ہے ۔جب دشمن فتح سے مایوس ہو جاتا ہے تو آخری حربہ یہی ہوتا ہے۔
میرے خیال سے علماء بھی ابھی تک اسی لئے خاموش تھے کہ اس طرح کے بیانات کو لائق جواب ہی نہیں سمجھ رہے تھے کیونکہ مولانا موصوف کیلئے ان الزامات کو کوئی ذہن اپنے یہاں جگہ دینے کو تیار نہیں ہے ۔ لیکن جب حق اور باطل کو اس طرح مخلوط کیا جانے لگا کہ بھولی بھالی عوام کے ذہن کو وقتی طور پر ہی سہی منحرف کیا جا سکے تو علماءہی کیا ہر غیرت مندانسان اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے میدان میں آ گیا ۔
دشمن چکّر میں تھا کہ ڈھکوسلہ بازی سے کسی کی عزت اتار لیگا ۔۔۔مگر یہ وار بھی خالی چلا گیا ۔۔۔ میرے خیال میں یہ ترکش کا آخری تیر تھا ۔۔۔
سورج کی بلندی کو ئی چھین نہیں سکتا ۔۔۔چاند کی روشنی کوئی لے نہیں سکتا ۔۔۔جو اوپر کی طرف تھوکتا ہے غلاظت اسی کے منھ پر آتی ہے ۔۔۔
محسن قوم ،آفتاب شریعت ،عالی جناب مولانا سید کلب جواد صاحب قبلہ کی صاف ستھری شخصیت سے دوست و دشمن ۔۔۔مرد و عورت ۔۔۔چھوٹا و بڑا ۔۔۔اپنا و پرایا ۔۔۔حاکم و رعایا سب واقف اور مطمئن ہیں۔۔۔لیکن کبھی دفاع اس لئے بھی ضروری ہو جاتاہے کہ دشمن کو اس کی اوقات یاد دلائی جائے اور وہ خود کو اپنے ناقص خیال میں فتح یاب نہ سمجھنے لگے لہٰذااب ضروری ہے ہر شخص اپنے اعتبار سے جھوٹ کا پردہ فاش کرے ۔۔۔ گرچہ باطل کی ماہیت ہی ایسی ہوتی ہے کہ حق کے سامنےزیادہ دیر ٹک نہیں پاتا لیکن اگر ہم سب وقت پر میدان میں اتر آئے تو دو چار منٹ بھی نہیں ٹھہر پائےگا ۔۔۔ہم سخت الفاظ میں ایسے بیہودہ الزامات کی مذمت کرتے ہیں ۔
مولانا موصوف اور آپکے خانوادہ کی خدمات پر روشنی ڈالنے کیلئے یا انکی خاندانی کرامت اور شرافت کو بیان کرنے کیلئے یا انکی قربانیوں کو بتانے کیلئے اس وقت موقع نہیں ہے لیکن مفصّل کتابیں موجود ہیں ۔ صاحبان ذوق اور حقیقت کے متلاشی رجوع کر سکتے ہیں ۔
ہم آخر میں ایک بار پھر دشمن کی اس گھٹیا حرکت اور گندی سوچ کی تردید اور مذمت کرتے ہیں اور بارگاہ الہیٰ میں دعا گو ہیں کہ اپنے دین کے محافظ علماء کی حفاظت فرما اور انکو ظالمین کے شر اور منحوس منصوبوں سے محفوظ رکھ ۔۔۔آمین
امیر المومنین ؑ کا فرمان ہے
العلماء باقونَ مابقی الدھر
جب تک زمانہ قائم ہے علماء باقی ہیں ۔