مجلس علماء ہند اور مولانا کلب جواد نقوی نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کی مذمت کی
M.U.H
25/11/2018
لکھنؤ ۲۵ نومبر: مدھیہ پردیش کی ایک سیاسی ریلی میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کےذریعہ رسول خدا حضرت محمد مصطفیٰ ؐ کے جانشین اور داماد حضرت علی ؑ پر سیاسی طنز کئے جانےپر مجلس علماء ہند کے تمام اراکین اور تنظیم کے جنرل سکریٹری مولاناسید کلب جواد نقوی نے افسوس کا اظہار کیا ۔علماء نے کہاکہ ایک ریاست کے وزیراعلیٰ اور ذمہ دار شخص کے ذریعہ ایسا اشتعال انگیز بیان دینا قابل مذمت ہے ۔حضرت علیؑ صرف مسلمانوں کے لئے مقدس اور محترم نہیں ہیں بلکہ ہر مذہب کا انسان انکا احترام کرتاہے ۔علماء نے کہاکہ جس طرح اسلام میں دوسرے مذہب کے ماننے والوں کے مقدسات کا احترام ضروری قراردیاگیاہے اسی طرح وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی ہمارے مقدسات کا احترام کرنا چاہئے ۔علماء نے کہاکہ سیاسی اسٹیج سے توہین آمیز انداز میں حضرت علیؑ کا نام لینا انتہائی افسوسناک عمل ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔مجلس علماء کے اراکین نے طے کیاہے کہ وہ جلد ہی اس سلسلے میں ایک وفد کے ساتھ وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے اوراپنامؤقف پیش کریں گے ۔
مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہایوگی آدتیہ ناتھ ایک صوبہ کے ذمہ دار شخص ہیں انہیں ایسی بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے ۔حضرت علی ؑ کا کانگریس یا کسی بھی سیاسی پارٹی سے کیا تعلق ہوسکتاہے ۔حضرت علیؑ سب کے لئے مقدس اور محترم ہستی ہیں انکے لئے ایسا بیان دینا انتہائی افسوس ناک ہے۔سیاسی اسٹیج سے کسی بھی مذہب کی مقدس شخصیت کا نام لینا غیر مناسب ہے ۔اسلام کے علاوہ بھی دیگر مذاہب کے ماننے والے حضرت علیؑ کا احترام کرتے ہیں ۔اس طرح کا بیان دینے سے پہلے حضرت علیؑ کی زندگی کا مطالعہ کرنا چاہئے ۔
مجلس علماء ہند کے تمام اراکین بشمول مولانا حسین مہدی حسینی ممبئی،مولانا کرامت حسین جعفری ممبئی،مولانا محسن تقوی دہلی،مولانا جلال حیدر دہلی،مولانا عابد عباس دہلی،مولانا تسنیم مہدی زید پوری،مولاناا رضا حسین ،مولانا تقی آغا حیدرآباد،مولانا غلام محمد مہدی خان چنئی،مولانا اظہر علی عابدی کرناٹک،مولانانعیم عباس نوگانواں اترپردیش،مولانا صفدر حسین جونپوری،اور دیگر علمائے کرام نے بھی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کی مذمت کی۔