تہران کے امام جمعہ آیۃ اللہ خاتمی نے شہدائے ہفت تیر کی یاد میں یزد میں منعقدہ پروگرام کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو مستحکم کرنا اسلامی نظام کو استحکام بخشنا ہے لہذا ضروری ہے کہ ہم سب عدلیہ کے استحکام کے لئے ضروری اقدام کریں۔
انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے زمانہ گزر رہا ہے انقلاب اسلامی ایران مزید مستحکم اور مضبوط ہوتا جا رہا ہے اور اسی حساب سے ہمارے خلاف دشمن کی سازشیں اور کینہ بڑھتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا امریکہ کو امید تھی کہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ ہوئے ایٹمی معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا اوراس وقت کے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا بھی تھا کہ ہم نے ایٹمی معاہدے سے ایران کے پیچھے ہٹنے کا مقدمہ فراہم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سینیٹ نے ایران کے میزائل پروگرام کا مقابلہ کرنے کے لئے یہ پابندیاں عائد کی ہیں لیکن ہم صراحت اور وضاحت کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے میزائل پروگرام سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس عالمی استکبار اور استعمارگروں کا مقابلہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔انہوں نے یونیسکو کی قرارداد 2030 کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد پر سب سے پہلی تنقید رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ امام خامنہ ای نے کی ہے۔ بعض لوگوں کو اس قرارداد کی تنقید بھی گوارا نہیں ہے جسے اسلامی ثقافتی کونسل کی جانب سے بھی رد کر دیا گیا ہے۔