لکھنؤ ۳ اگست: سرکارعمدۃ العلماء جناب مولانا سید کلب حسین کبن صاحب طاب ثراہ کی دختر نیک اختر،آقائے شریعت مولانا سید کلب عابد صاحب مرحوم اور حکیم امت ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب کی ہمشیرہ اور قائد ملت مولانا سید کلب جواد نقوی کی پھوپھی مرضیہ بیگم کا طویل علالت کے بعد آج صبح لکھنؤ میں انتقال ہوگیا ۔مرحومہ مرضیہ شمسی ایک علمی و ادبی خانوادہ کی چشم و چراغ تھیں ۔علمی کمالات پدربزرگوار سے ورثہ میں ملے تھے اور ادبی ذوق بھی کمال پر تھا ۔مرحومہ اپنے پدر بزرگوار کی طرح فن شاعری پر بھی قدرت رکھتی تھیں اور اکثر انکے اشعار کسی نا کسی کی زبانی سننے کو مل جاتے تھے ۔انکےلکھے ہوئے کئ نوحے و سلام عزائ سماج میں کافی مقبول ہوئے ۔مرحومہ مرضیہ بیگم ’’زائرہ ‘‘تخلص کرتی تھیں ۔انکے دو شعری مجموعے’’ کلام زائرہ ‘‘ اور ’’ فغان زائرہ ‘‘ نورہدایت فائونڈیشن سے شایع ہوئے ہیں۔ یہ دونوں مجموعہ نوحوں پر مشتمل ہیں ۔انکے نوحے منفرد اسلوب کے حامل ہیں اور کافی مقبول ہیں۔مرحومہ بہترین نثر بھی لکھتی تھیں جسکے شواہد موجود ہیں۔
انکا انتقال علمی و ادبی دنیا میں کبھی نہ پر ہونے والا خلا ہے ۔اللہ مرحومہ کے اعزاو اقارب اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے ۔انکے انتقال پر لکھنؤ میں سوگ کا ماحول ہے ۔مرحومہ کی تدفین ۳ اگست کو شب میں ۸ بجے حسینیہ غفرانمآب میں ہوئی۔ مولانا کلب جواد نقوی نے مرحومہ کی نماز جنازہ پڑھائی۔ تدفین میں شہر کے معروف اعلماء اور معزز افراد موجود رہے۔