نئی دہلی:مجلس علماء ہند کے زیر اہتمام مظفر پور بہار میں وقف بچائو تحریک چلارہے معروف عالم دین مولانا کاظم شبیب پر وقف مافیوں اور ضلع انتظامیہ کی بربریت اور انکی گرفتاری کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا گیا ۔احتجاجی مظاہرہ میں علماء اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور نتیش کمار سرکار کے خلاف نعرے بازی کی ساتھ ہی نتیش کمار کا پتلا بھی نذر آتش کیا گیا۔اور وزیر اعظم نریندر مودی کو میمورنڈم بھیجا گیا اور وزیر اعظم سے مطالبہ کیا گیا کہ بہار کے مظفر پور میں وقف مافیاوں کے اشارہ پر پولس کے لاٹھی چارج میں زخمی افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور تحفظ اوقاف کی تحریک چلانے والے مولانا کاظم شبیب کو رہا کیا جائے ۔
اس موقع پر خطبہ جمعہ میں خطاب کرتے ہوئے مولانا محسن تقوی نے کہا کہ بہار حکومت وقف بیچنے والوں کی حمایت کرکے اور وقف بچانے والوں پر لاٹھی چارج کرکے تحریک کو کچلنا چاہتی ہے جبکہ اس کے بر خلاف اب یہ تحریک صرف ملکی سطح پر ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر چل رہی ہے اور اوقاف کے تحفظ کے لئے لوگ بیدار ہو چکے ہیں۔مجلس علماء ہند کے سکریٹری مولانا شیخ محمد عسکری نے کہا کہ ہم مولانا شبیب کاظم پر لاٹھی چارج کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت پر مولانا شبیب کی رہائی کا دبائو بنائے۔مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مولانا تقی حیدر نقوی نے کہا کہ جس طرح بچوں اور خواتین پر لاٹھی چارج کیا گیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تحریک کو ختم کرنے کی سازش تھی مگر ہم اس تحریک مزید محکم کریں گے اور ملکی سطح پر تحریک چلائی جائیگی۔مولانا شبیب کاظم کے بھائی حسن کاظم نے بھی جلسہ کو خطاب کیا اور بتایا کہ پچھلے ۶ سال سے مولانا شبیب کاظم اوقاف کے تحفظ کے لئے کام کر رہے ہیں جبکہ وقف بورڈ کے چیئرمین اور انسپکٹران اوقاف کی زمینوں کو بیچ رہے ہیں اور ضلع انتظامیہ ان کا ساتھ دے رہی ہے انہوں نے بتایا کہ مولانا کے گھر پر پولس نے حملہ کیا جس میں مولانا کی حمایت میں گھروں سے نکلے لوگوں کو بھی نہیں بخشا گیا اور بیحد بے دردی سے لوگوں کو مارا گیا ،مولانا کی بیٹی اور اہلیہ کو بھی زخمی کیا گیا اور اب مولانا شبیب کو جیل بھیج دیا گیا اور کہیں کوئی سنوائی نہیں ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مولانا کی حالت نازک ہے مگر انکا پیغام یہی ہے کہ تحریک جاری رہے اور وقف مافیا کے سامنے ہم گھٹنے نہیں ٹیکیں گے ۔مولانا عابد عباس زیدی سکریٹری مجلس علما صوبہ دہلی نے مولانا شبیب کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس سازش کو ناکام بنا دیں گے اور بہار حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک چلائی جائیگی انہوں نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ۔احتجاج کی نظامت کرتے ہوئے مولانا جلال حیدر نقوی نے کہا ہم قومی حقوق انسانی کمیشن میں اس معاملہ کو لے جائیںگےاور بہت جلد وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی سے بھی ملاقات کریں گے اگر جلد از جلد مولانا کی رہائی نہیں کی گئی تو جیل بھرو تحریک بھی چلائی جائیگی۔ مولانا وسیم حیدر رضوی اور مولانا محمد رضا زیدی نے وزیر اعظم کے دفتر جاکر میمورنڈم پیش کیا ۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگوں کے ساتھ ساتھ علماء نے بھی شرکت کی جس میں مولانا احسان علی،مولانا اظہر عباس ،مولانا امیر حسنین،مولانا عرفان علی نے بھی شرکت کی۔