لکھنؤ ۲ مارچ : معروف عالم دین اور مجلس علماء ہند کے سرپرست حجتہ الاسلام عالی جناب مولانا محمودالحسن خان طاب ثراہ کےانتقال پر آج دفترمجلس علماء ہند واقع حسینیہ غفرانمآب میں ایک تعزیتی جلسہ منعقد ہوا ۔تعزیتی جلسہ میں مولانا مرحوم کے علمی و عزائی خدمات کو یاد کیا گیا ۔جلسہ کے آغاز میں مولانا مرحوم کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور انکی ترویح روح کے لئے قرآن کی تلاوت کی گئی ۔مجلس علماء ہند کے تمام اراکین اور ریاستی دفاتر کے عہدیداران نے مولانا مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مولانا مرحوم کی جانفشانیوں ،انکے ایثار اور علمی و تبلیغی خدمات کو یاد کیا۔
مولانا محمودالحسن خان کے انتقال پر امام جمعہ اور مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے مولانامرحوم کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ مولانا مرحوم ایک برجستہ عالم دین اور مقبول شخصیت کے مالک تھے ۔انکی علمی و عزائی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔مولانا مرحوم نے ہمیشہ مجلس علماء ہند کی سرپرستی کی اور انتقال تک مجلس علماء ہند کے مخلص سرپرست رہے ۔انکا انتقال قومی و ملّی خسارہ ہے جسکی تلافی ممکن نہیں۔مولانا نے کہاکہ انہوں نے سیکڑوں طلباء کو زیور علم سے آراستہ کیاہے جو دنیا بھر میں علوم آل محمد ؑ کی نشرواشاعت میں مصروف ہیں۔مقصد کربلا کو پہونچانے میں انہوں نے کبھی تامل سے کام نہیں لیا ۔وہ ہمیشہ بڑی بیباکی کے ساتھ اپنے افکار و خیالات کا اظہار کرتے تھے اور نوجوان نسل کی رہنمائی اور ذہنی آبیاری میں پیش پیش رہتے تھے ۔
zمولاناسید کلب جواد نقوی نے مولانا مرحوم کے پسماندگان خصوصا مولانا محفوظ الحسن کی خدمت میں تعزیت پیش کی ۔
مولانا رضا حیدر مدیر حوزہ علمیہ حضرت دلدار علی غفرانمآب ـؒ نے کہاکہ مولانا مرحوم ہندوستان بھر میں مقصد اہلبیتؑ کی ترویج کی اور ہمیشہ انہوں نے منبر سے حق بات کہی ۔انکا انداز تبلیغ منفرد تھا جو انکی طبیعت کا حصہ تھا۔مولانا رضا حسین رضوی نے کہاکہ مولانا محمودالحسن خان کا انتقال ملت کا بڑا نقصان ہے ۔انہوں نے ہمیشہ ہماری مشفقانہ رہنمائی کی اور باتقویٰ زندگی بسر کی ۔وہ تا حیات تبلیغ دین میں مصروف رہے اور ہمیشہ حق گوئی سے کام لیا۔مولانا تسنیم مہدی زیدپوری نے کہاکہ مولانا مرحوم کی جدائی جانکاہ ہے،انکا علمی ایثار اور انداز تبلیغ ہمیشہ یاد کیا جائے گا ۔مولانا فیروز حسین نے کہاکہ مولانا مرحوم کے شاگرد دنیا بھرمیں پھیلے ہوئے ہیں اور انکے افکار و نظریات کی ترویج کررہے ہیں ۔انکی علمی خدمات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ تعزیتی جلسہ میں مولانا نثار احمد زین پوری،مولانا تسنیم مہدی زید پوری ،مولانا رضا حیدر ،مولانا فیرو حسین ،مولانا رضا حسین رضوی ،ڈاکٹر حیدر مہدی، فراز نقوی ،عمران نقوی اور دیگر افراد موجود رہے ۔آخر جلسہ میں مولانا مرحوم کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔