لکھنؤ ۱۱ ستمبر : معروف خطیب اور عالم دین مولانا سید اطہر عباس رضوی کا عید غدیر کے دن حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے کلکتہ میں انتقال ہوا۔ مولانا اطہر عباس رضوی بہترین خطیب ہونےکے ساتھ ساتھ صاحب قلم بھی تھے ۔مولانا مرحوم مجلس علماء ہند کے سکریٹری کے عہدہ پر تھے اور ہمیشہ اپنے مخلصانہ مشوروں اور محبت سے نوازتے رہے ۔انکا انتقال مجلس علماء ہند کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے ۔مولانا مرحوم کے صاحبزدادہ نے ایران سے خبر دی ہے کہ مولانا مرحوم کی تدفین ۱۲ ستمبر کو نماز مغربین کے بعد کلکتہ میں ہوگی ۔
انکے انتقال پر مجلس علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولاناسید کلب جواد نقوی نے انکے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہاکہ مولانا اطہر عباس کا انتقال قوم کا بڑا خسارہ ہے ۔انکی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی ۔مولانا مرحوم انتہائ ملنسار ،خوش مزاج اور بیباک شخص تھے ۔انہوں نے ہمیشہ ہماری ہر تحریک کی حمایت کی اور منبر رسولؐ سے بھی قومی مفاد میں اہم پیغام دیتے رہے ۔انکی موجودگی ہمارے لئے باعث تقویت تھی ۔افسوس وہ عالم باعمل نہ رہا مگر انکی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔
مجلس علماء ہند کے تمام اراکین اور نمائندگان نے مولانا اطہر عباس رضوی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور انکی خدمات اور محبت و شفقت کو یاد کیا ۔مولانا حسین مہدی حسینی ممبئی،مولانا محسن تقوی دہلی،مولانا نعیم عباس نوگانوی،مولاناکرامت حسین جعفری ممبئی،مولانا جلال حیدر نقوی دہلی،مولانا علی حیدر غازی صدر صوبہ دہلی،مولانا عابد عباس سکریٹری صوبہ دہلی،مولانا تسنیم مہدی زید پوری لکھنو،مولانا رضا حسین لکھنؤ،مولانا آغا محمد مہدی خان چنئی،مولانا صفدر حسین جونپوری ،مولانا امانت حسین پٹنہ ،مولانا اظہر عباس علی پور بنگلور ،مولانا میر شاعر علی بنگلور ،اور دیگر علماء کرام نے مولانا اطہر عباس رضوی کے انتقال پر انکے خانوادہ کی خدمت میں تعزیت پیش کی ۔