اسلام آباد۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقعہ پر امت مسلمہ کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسجد میں دہشت گردی کی ابتدا آج سے چودہ سو سال قبل ایک بدبخت خارجی عبد الرحمن ابن ملجم نے کی اور امیر المومنین کو دوران نماز زخمی کر دیااوریہی زخم ان کی شہادت کا باعث بنا۔آج اسی خارجی گروپوں کے پیروکار عبادت گاہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور انبیاء وصحابہ کرامؓ کی قبروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ حضرت علی ؑ سے لوگوں کی دشمنی ان کے عادلانہ طرز عمل اور اصول پسندی کی بنا پر تھی۔انہوں نے داخلی و خارجی سازشوں کا جس تدبر اور حکمت سے مقابلہ کیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔حضرت علیؑ کے افکار سے درس حاصل کر کے ہر دور کی شورشوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دور عصر میں امت مسلمہ کو نہ صرف یہود و نصاریٰ کی سازشوں کا سامنا ہے بلکہ اپنے اندر موجود خارجی و تکفیری قوتیں بھی مسلمانوں کے زوال کا باعث بنی ہوئی ہیں۔یہ اندرونی و بیرونی دشمن عالم اسلام کو نقصان پہچانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ان مذموم عناصر کو اسلامی کی حقیقی تعلیمات سے شکست دی جا سکتی ہے جو اہل بیتؑ کے گھرانے سے ملتی ہیں۔امت مسلمہ حضرت علی ؑ کی فہم و فراست اور جرات و کردار کو عملی زندگیوں میں اپنانے کی ضرورت ہے۔اسلام شناسی ہی تمام مشکلات سے نبرد آزما ہونے کا بنیادی حل ہے۔حضرت علی ؑ نے چودہ سو سال قبل واضح طور پر کہا تھا کہ کفر کی حکومت تو قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم کی حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔آج امت مسلمہ اور یہود و نصاری کا موازنہ کیا جائے تو مسلمان ممالک میں مختلف طبقات مظالم کا شکار ہے یہی وجہ ہے کہ ہر جگہ بدامنی ،انتشار اور باہمی نفاق سر اٹھا رہا ہے جب کہ کفریہ معاشروں میں ارباب اقتدارکا طرز عمل اس کے برعکس ہے۔انہوں نے کہا کہ امیر المومنین ؑ کی تعلیمات کے مطابق ہر جگہ انصاف رائج ہو تو خوب بخود امن قائم ہو جائے گا۔حکمرانوں کو چاہیے کہ سیرت امیر المومنین ؑ پر عمل پیرا ہو کر عوام کی خدمت کریں۔