قم،11جنوری: دینی مدارس کا یہ خاص امتیاز رہا ہے کہیہاں سے تعلیم و تربیت پا کر نیک و صالح انسان سماج و معاشرہ کو نصیب ہوئے ، تاریخ گواہہے کہیہاں سے نکلنے والوں نےہمیشہ ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھائی اورہر دور کے ظالم و ستمگر کا مقابلہ کیا، وطن عزیزہندوستان کی آزادی میں طلاب علوم دینیہ کا نمایاں کرداررہا اسی طرح ایران کے عظیم اسلامی انقلاب کی بنیاد حوزہ علمیہ قم مقدس کے مشہور تاریخی مدرسہ فیضیہ میں رکھی گئی، یہ عظیم انقلاب جس سے اسلام و مسلمین کو عزت اور ذلت و رسوائی و شکست فاش عالمی استکبار کا مقدر بنا، اسی طرح سعودی عرب میںشہید مظلوم آیت اللہ شیخ باقر النمرجنہوں نے سعودیشہنشاہیت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آواز حق کو بلند کیا، آج بحرین میں آیت اللہ عیسی قاسم و لبنان میں حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصراللہ عالمی استکبار سے نبرد آزماہیں عراق و شام کودہشت گرد داعش سے نجاترہبر عظیم الشان آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ و آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ و دیگر مراجع کرام کی بدولتہی نصیب ہوئی ۔
اسی لئےہمیشہ بدطینت، بد خصلت اور ناعاقبت اندیش ظالموں و ستمگروں نے دینی مدارس کی مخالفت کی اسے تعطیل کرنے کیہر ممکن کوشش کی چاہے وہ مدینہ منورہ میں حضرات صادقین علیہما السلام کی عظیم دینی درسگاہہو کہجہاں سے زرارہ و محمد بن مسلم جیسے عالم و فقیہ نکلےوہیں جابربن حیان جیسے عظیم عالم و دانشور دنیا کو نصیب ہوئے ۔ یا عراق کے دینی مدارس کی مخالفت صدام اور صدام جیسوں نے کی، اسی طرح انقلاب اسلامی سے قبل حکومت طاغوت نے ایران کے دینی مدارس کی مخالفت اور اسے کمزور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
بزرگان کہتے ہیں کہ جب ایک درسگاہ قائمہوتی ہے تو دس جیلیں بندہوتی ہیں ،دینی درسگاہ کا ایک امتیاز یہ بھیہے کہیہاں تعلیم کے ساتھ تربیت کا مکمل خیال و اہتمام ہوتا ہے تا کہ انسانی معاشرہ کو انسان ملیں۔
دینی مدارس سے ان عناصر کوہمیشہ خطرہ محسوس ہوا جنکی ہمیشہ سے یھیخواہشرہی کہ انسانی اقدار کو بالائے طاق رکھ کر صرف اپنی من مانی اور شیطنت کو سماج میں پروان چڑھائیں۔
دور حاضر میں ایک ایسا شخص جس نے اپنے عیوب کی پردہ پوشی اور اپنے سیاہ کارناموں کی سزا سے بچنے کے لئے کبھی بابری مسجد کا سودا کیا تو کبھی علمائے حق و مذہبی مقدسات کی توہین کا ارتکاب کیا اور آج دینی مدارس کے خلاف زہراگلا۔
جب کہ جس حکومت کو خوش کرنے کے لئے اس نے یہ اقدامات کئے اس حکومت کے سربراہ بھی اچھی طرح جانتےہیں کہ جن کی خود اپنی قوم میں کوئی حیثیت نھیںہوتی وہی حکومت کی چاپلوسی کو اپنے لئے باعث افتخار سمجھتےہیں ،ہم شیعہ وقف بورڈ کے چئرمین وسیم کی اس گستاخی کی شدید مذمت کرتےہیں ،اور اسکی جتنی مذمت کی جائے کمہے۔