کوہاٹ استرزئی تھانے کے ایس ایچ او عباس علی طوری کو پولیس میں چھپی تکفیری کالی بھیڑوں نے شہید کیا اور حساب برابر کرنے کمخاب کو بھی تشدد کرکے قتل کرڈالا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس نے اسے پولیس مقابلہ قرار دینے کی کوشیش کی ہے لیکن اس نام نہاد پولیس مقابلے کا ڈراپ سین سامنے آگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم کنحاب علی جو کہ پولیس کو مطلوب تھا لیکن اسکے اپنے گھر والوں نے ہی پولیس sho عباس علی طوری کو اطلاع دی تھی کہ آئے اس کو گرفتار کرے جو کہ ایک باتھ روم میں بغیر اسلحہ کے بند تھا جب پولیس وہاں پہنچ گئی اور sho ھتکڑی لگا رہا تھا تو اسی دوران پولیس کے اپنے کانسٹیبل نے sho پر فائرنگ کی اور sho کو شہید کر دیا بعدازاں ملزم کنحاب علی کو تھانہ استرزئ منتقل کر کے مار دیا اور اب پولیس مقابلہ بتایا جا رہا ہے جو کے انتہائی افسوس ناک عمل ہے ۔۔
عوام اور شہید پولیس ایس ایچ او اور کنحاب علی کے اہل خانہ نے IG KPK,عمران خان اور پرویز خٹک سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ کے شفاف تحقیقات کروائی جائیں اور پولیس میں چھپی تکفیری کالی بھیڑوں کو سزا دی جائے۔