لکھنؤ ۸ نومبر : اوقاف کے تحفظ کی تحریک چلانے اور وقف مافیائوں کے خلاف جنگ چھیڑنے والے عالم دین اور مرد مجاہد مولانا سید شبیب کاظم کو ۶ نومبر کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ۔مولانا کے ضمانت پر رہا کئے جانے کے بعد مظفر پور میںمومنین کے درمیان اطمینان و سکون کا ماحول تھا اور مولانا کے حامیوں نے وقف خوروں اور ضلع انتظامیہ کی بربریت کے خلاف نعرہ بازی کی ۔مولانا سید شبیب کاظم کی ضمانت پر ہوئی رہائی پر مولانا سید کلب جوادنقوی اور مجلس علماء ہند کے تمام اراکین نے دلی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مولانا کی وقف تحریک کی کامیابی کی دعا کی ۔
مولانا شبیب کاظم کو ۶ نومبر کو دیرشام کھدی رام بوس جیل سے ضمانت پر ہا کیا گیاجہاں موقع پر انکے حامی اور تحریک تحفظ اوقاف میں انکا ساتھ دینے والے افراد موجود تھے ۔جیل سے باہر آنے پر موجود تمام افراد نے لبیک یا حسین کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ انکا استقبال کیا اور جلوس کی شکل میں مولانا کے ساتھ محلہ کمرہ میں واقع مسجد اور امام بارگاہ میں پہونچے ۔امام بارگاہ پہونچ کر مولانا شبیب کاظم نے موقع پر موجود تمام افراد کو خطاب کیا ۔مولانانے اپنے خطاب میں کہاکہ ہم قید و بند کی صعوبتوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں ۔ضلع انتظامیہ اور وقف مافیائوں کی بربریت کے سامنے جھک کر امام زمانہ عج کی جائداد کی حفاظت کی تحریک سے کسی قیمت بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے بلکہ پوری توانائی کے ساتھ تحریک تحفظ اوقاف جاری رہے گی ۔مولانا نے پولس کی بربریت اور لاٹھی چارج کی مذمت اور کہاکہ پولس نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے وقف مافیائوں کا ساتھ دیا جو انتہائی شرمناک عمل ہے ۔پولس نے گناہگاروں کے کہنے پر بے گناہوں پر لاٹھیاں برسائیں ،بچوں اور عورتوں پر بھی رحم نہیں کیا اسکی سزا اللہ انہیں ضرور دے گا۔
واضح رہے کہ ۲۱ جولائی کواوقاف کی بازیابی اور تحفظ کی تحریک چلاتے ہوئے مولانا شبیب کاظم اور انکے ساتھیوں پر پولس نے انتہائی بربریت کے ساتھ لاٹھی چارج کیا تھا جس میں درجنوں مردو خواتین اور بچوں کو شدید چوٹیں آئی تھیں ۔خود مولانا شبیب کاظم بھی زخمی ہوئے تھے اور اسپتال میں زیر علاج رہے ۔پولس نے وقف مافیائوں کے اشارے پر لاٹھی چارج کی اور مولانا اور انکے گھر والوں کو خاص طور نشانہ بنایا ۔مولانا ۲۱ جولائی کے بعد سے اب تک جیل میں تھے ۔تقریبا چھ ماہ کی مدت کے بعد انکی رہائی عمل میں آئی ہے ۔ابھی بھی وقف مافیائوں اور ضلع انتطامیہ کی بربریت کے خلاف عوام میں شدید غصہ ہے اور ہندوستان بھر کے علماء کرام سراپا احتجاج ہیں ۔
مجلس علماء ہند کے تمام اراکین اور مولانا سید کلب جواد نقوی نے مولانا شبیب کاظم کی رہائی پر دلی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم وقف کی تحریک میں مولانا کی حمایت کرتے ہیں اور انکے ساتھ ہیں۔ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ مولانا باعافیت ہیں ۔انکا وجود وقف تحریک کو مزید تقویت عطا کرے گا۔ مولانا کی رہائی ہمارے لئے قلبی سکون کی خبر ہے اور مظفر پور کے مومنین کے لئے بھی جو اب تک مولانا کی رہائی کے لئے مسلسل کوششیں کررہے تھے ۔مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ وقف مافیائوں کے اشارہ پر ضلع انتظامیہ نے جو بربریت کا مظاہرہ کیا تھا وہ قابل مذمت ہے ۔ہم نے جس وقت مولانا سے جیل میں ملاقات کی تھی اس وقت بھی مولانا کی حالت بہت بہتر نہیں تھی ۔اوقاف کی حفاظت و بازیابی کے لئے ہندوستان بھر کے علماء کرام اور مومین کو متحد ہوکر کوششیں کرنا ہونگی تاکہ امام زمانہ عج کی جائداد کوبچایا جاسکے ۔مولانا شبیب کاظم بہار میں وقف مافیائوں کے خلاف سینہ سپر ہیں اور دیگر علماء کرام و مومنین لکھنؤاور دیگر شہروں میں اوقاف کی حفاظت کے لئے آگے آئیں تاکہ وقف مافیائوں کے خلاف تحریک چلائی جاسکے ۔
مجلس علماء ہند ایک بار پھر تمام وقف مافیائوں اور بہار ضلع انتظامیہ کی بربریت اور لاٹھی چارج کی مذمت کرتی ہے اور اپیل کرتی ہے کہ وقف مافیائوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور مولانا کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ۔