رئیس المبلغین علامہ سید سعید اختر رضوی (ره) کے تبلیغی خدمات اور آپ کے آثار و کتب کی نشر و اشاعت کے سلسلے میں سرزمین قم پر قائم ہونے والے ادارے میں تین دنوں تک افطار کا اہتمام کیا گیا جس میں 70 علما نے شرکت فرمائی. اس افطار کا اہتمام علامہ رضوی(رہ) کے خلف صالح یعنی ان کے پوتے حجۃ الاسلام والمسلمین سید کاظم رضوی بنیاد اختر تابان کے مدیر و سربراہ، کی دعوت پر کیا گیا جس میں قم میں موجود دیگر اداروں، تنظیموں کے سربراہ، مبلغین اور ہندوستان اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے بزرگ علما نے شرکت فرمائی۔قابل ذکر شخصیات میں علامہ منتظر مهدی رضوی صاحب، حجج اسلام مولانا سید مراد رضا رضوی صاحب ، مولانا سید ضیغم الرضوی، مولانا سید احمد رضا زرارہ، مولانا عون محمد نقوی صاحب، مولانا علی عباس خان صاحب، مولانا عرفان مهدی صاحب، مولانا عابد رضا نوشاد صاحب، مولانا اشھد نقوی صاحب، مولانا مبین حیدر صاحب، مولانا نصرت جعفری صاحب، مولانا نجیب الحسن صاحب, مولانا وسیم رضا صاحب کے علاوہ دیگر برجستہ شخصیات موجود تھیں۔ماہ مبارک رمضان میں اس افطار کےاہتمام کے الہی مقصد کے ساتھ ساتھ ایک مقصد علامہ رضوی(رہ) کی شخصیت کے نقوش و آثار کے حوالے سے بزرگ علما اور مبلغین سے مشورہ کرنا اور اسی طرح علمی حلقوں اور سماجی شخصیتوں کے درمیان 'بنیاد اختر تابان' کا تعارف کرانا تھا لھذا بعد از افطار خصوصی ملاقات میں بانئ بنیاد حجت الاسلام مولانا سید کاظم رضوی صاحب کے علمی اور عملی خدمات کا تعارف پیش کیا گیا۔ حجت الاسلام و المسلمین سید کاظم رضوی فی الحال حوزہ علمیہ قم میں درس خارج میں مصروف ہونے کے ساتھ MBA بھی کر رہے ہیں۔ حاضرین جلسہ کو اس ادارے کی تفصیلی کارکردگیوں سے آگاہ کیا گیا، حاضرین نے بھی علامہ رضوی(رہ) کی شخصیت پر اپنے تاثرات پیش کرتے ھوئے ادارے کی ترقی و کامیابی کی دعائیں کیں۔ حجۃ الاسلام سید کاظم رضوی صاحب نے آخر جلسہ میں مخاطبین کو خطاب کرتے ھوئے باہمی رابطے پر زور دیا اور والہانہ اظھارِ عقیدت کے ساتھ کلمات تشکر ادا کئے۔