مولانا عباس علی زیدی کا انتقال،کربلا عباس باغ میں آسودہ ٔ خاک ہوئے
m.u.h
14/09/2019
لکھنؤ ۱۴ ستمبر : حجۃ الاسلام مولانا سید عباس علی زیدی کا ۱۳ ستمبر کو لکھنؤ میں انتقال ہوگیا ۔مولانا مرحوم کلکتہ بنگال میں خدمت دین میں تا حیات مصروف رہے ۔کلکتہ میں چوبیس پرگنہ میں انکی خدمات لائق تحسین رہی ہیں ۔مولانا مرحوم انتہائی ملنسار اور با اخلاق شخصیت کے حامل تھے ۔ان کی علمی بصیرت اور اخلاق و کردار کی بنیاد پر بہت سے افراد مشرف بہ مذہب حقہ ہوئے ۔واضح رہے کہ مولانا علی عباس زیدی مرحوم کے والد ماجد حجۃ الاسلام مولانا روشن علی زیدی بھی انتہائی بااثر علمی شخصیت کے حامل تھے ۔
۱۴ ستمبر کو مولانا مرحوم کا جسد خاکی انکے گھر واقع شیش محل سے غسل کے لئے جامع مسجد تحسین گنج لایا گیا ۔ان کے آخری رسومات کربلا عباس باغ میں انجام پذیر ہوئے ۔ مولانا مرحوم کی تجہیز و تکفین کے وقت ان کے چاہنے والے بڑی تعداد میں موجود رہے ۔علماء نے بھی خاص طورپر ان کے آخری رسومات میں شرکت کی ۔ مجلس علماء ہند مولانا مرحوم کے غم میں سوگوار ہے اور ان کے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتی ہے ۔مولانا سید کلب جواد نقوی نے بھی مولانا سید عباس علی زیدی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کے اعزا و اقربا کی خدمت میں تعزیت پیش کی ۔