آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی جسمانی حالت نہایت تشویشناک
M.U.H
12/07/2018
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے ایک قریبی ذریعے کا کہنا ہے کہ اسلامی تحریک کےبانی آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی جسمانی حالت نہایت تشویشناک ہو گئی ہے۔
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کے گھرانے کے ایک قریبی ذریعے اور معروف اہل قلم یونس ابوبکر نے کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی جسمانی حالت انتہائی نازک ہو چکی ہے اور وہ اب چلنے کی بھی سکت نہیں رکھتے-انھوں نے نائیجیریا کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ شیخ زکزکی اس ملک کے عوام کے لئے ریڈ لائن ہیں اور ان پر ہونے والے ظلم پر وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
یونس ابوبکر نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی جسمانی حالت خراب ہونے اور غیرقانونی حراست کو ختم کرنے کے لئے عدالتی حکم موجود ہونے کے باوجود صدر محمدو بوہاری کی جانب سے ان کی رہائی کی درخواستوں کو مسترد کر دیئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا-اسلامی تحریک کے ترجمان ابراہیم موسی نے بھی کہا ہے کہ حمکراں ٹولہ رائے عامہ کو منحرف کرنے کے لیے اسلامی تحریک کے خلاف گمراہ کن خبریں شائع کرنے پر اتر آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج اور سرکاری اہلکار عوام کے پرامن مظاہروں کو تشدد اور بدامنی میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو زاریا شہر کی بقیت اللہ امام بارگاہ میں اربعین حسینی میں شریک عزاداروں پر حملہ کر دیا تھا جس میں سیکڑوں عزادار شہید ہو گئے تھے۔اس حملے میں آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ سمیت سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ نائیجریا کی فوج نے اسلامی تحریک کے رہنما ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔
نائیجیریا کی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی حراست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت اور فوج، عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے گریز کر رہی ہے۔