1590 M.U.H. 31/05/2017
ماہ مبارک رمضان میں ہماری غذا پہلے کی نسبت زیادہ تبدیل نہیں ہونا چاہیے اور حتی الامکان سادہ ہونا چاہیے۔ اسی طریقے سے غذائی نظام اس طرح منظم کیا جانا چاہیے کہ طبیعی وزن پر کوئی زیادہ اثر نہ پڑے۔
دن میں طولانی مدت کی بھوک کے بعد ایسی غذائیں استعمال کریں جو دیر ہضم ہوں۔ دیر ہضم غذائیں کم سے کم ۸ گھنٹے ہاضمہ کے سسٹم میں باقی رہتی ہیں۔ حالانکہ جلدی ہضم ہو جانے والی غذائیں صرف ۳ یا ۴ گھنٹے معدہ میں ٹک سکتی ہیں اور انسان بہت جلدی بھوک کا احساس کرنے لگتا ہے۔
دیر ہضم غذائیں عبارت ہیں: حبوبات، اناج جیسے جو، گندم، لوبیا، دالیں، چاول کہ جنہیں ” کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ” کہتے ہیں۔
غذا کا متعادل ہونا ضروری ہے۔ یعنی ہر نوع غذا کو استعمال کیا جائے جیسے پھل، سبزیاں، گوشت، مرغ ، مچھلی، روٹی، دودھ، اور دیگر دودھ سے بنی چیزیں۔
تلی ہوئی چیزوں کو بہت کم استعمال کیا جائے۔ اس لیے کہ یہ ہضم نہ ہونے، معدہ میں سوزش پیدا ہونے اور وزن میں خلل ایجاد ہونے کا سبب بنتی ہیں۔
کن چیزوں سے پرہیز کریں؟
۱: تلی ہوئی اور چربی دار غذاوں سے
۲: زیادہ میٹھی چیزوں سے
۳: سحر کے وقت زیادہ کھانا کھانے سے
۴: سحر کے وقت زیادہ چائے پینے سے۔ چائے زیادہ پیشاب کا باعث بنتی ہے اور زیادہ پیشاب بدن سے نمک کو خارج کر دیتا ہے۔
۵: سیگرٹ: اگر سیگرٹ کو ایک بار چھوڑنا آپ کے لیے سخت ہے تو ماہ رمضان شروع ہونے سے ایک دو ہفتہ پہلے اس کام کی مشق کریں۔
کن غذاوں کا استعمال کریں؟
۱: سحر کے وقت کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ والی غذاوں کا استعمال کرنا مفید ہے اس لیے کہ یہ دیر ہضم ہوتی ہیں۔
۲: حلیم کہ جو پروٹین رکھنے والی ایک بہترین غذا ہے اور دیر سے ہضم ہوتی ہے سحر کے وقت اس کا استعمال کرنا مفید ہے۔
۳:خرما کہ جس میں شوگر ، کاربوہائیڈریت، پوٹاشیم اور میگنیشم ہوتے ہیں کا سحر میں استعمال کرنا مفید ہے۔
۴:بادام اور کیلا بھی کافی حد تک مفید ہیں
۵: زیادہ پانی یا مایعات کا استعمال افطار سے سحر تک فاصلہ کے ساتھ استعمال کرنا دن میں بدن کی ضرورت کو پورا کر دیتا ہے۔
Imambara Ghufranmaab
Add : Maulana Kalbe Husain Road, Chowk, Lucknow-3 (INDIA)
مجلس علماء ھند پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں۔ ادارہ کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔