٣٣ روزہ گزشتہ سالوں اسرائیل کی جنگ سے کل کا ضاحیہ علاقہ لبنان پر تابڑ توڑ اسرائیلی حملہ نہایت سخت اور خطرناک ثابت ہوا جب حزب اللہ لبنان کے بڑے بڑے کمانڈر مارے گئے اور سید مقاومت حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری جناب سیدحسن نصراللہ صاحب درجہ شہادت پر فائز ہوئے
انا للہ وانا الیہ راجعون
یہ خبر دل کو دہلاگئ اور درد سے دل بھر آیا ۔
ہاۓ روز گار کیسے کیسے دن دیکھا تا ہے ؟ مجاہدت وتلاش و کوشش سے بھری ایک شجاع بہادر و بابصیرت مرد مومن کی عزت وعظمت وشرافت سے لبریز زندگی جو اب دنیا کے جیلاوں کے لئےایک مثال بن گی ہے
تمام ہوگئ۔
ع
جانے والے تجھے روئے گا زمانہ برسوں
حسن نصراللہ صاحب اپنی آرزو کو پہنچ گے وہی آرزو جس کے لئے قرآن کہتا ہے
فتمنوا الموت ان کنتم صادقین
اگر تم اپنے دعوے ایمان میں سچے ہو تو موت کی تمنا کرو
سورہ جمعہ آیت چھ
جسکی آرزو یہودی زادے کبھی نہیں کرسکتے !!؟
علامہ اقبال کہتے ہیں
نشان مرد مومن باتو گویم۔
چوں مرگ آید تبسم بر لب اوست یعنی
جب مومن کو موت آتی تو وہ مسکراتا یاد رکھئے
گیدڑ سو سال بھی جئیے پھر بھی اس کی زندگی شیر کی ایک دن کی زندگی کے برابر بھی نہیں ہوسکتی
سید حسن نصراللہ مرحوم نے لبنان کے مظلوموں کے دفاع میں زندگی بسر کردی اور اپنے جد علی ابن ابی طالب کی طرح مظلوموں کی حمایت کرتے رہے اور مظلومین فلسطین کے دفاع میں ہمیشہ سینہ سپر رہے جس کی وجہ سے گروہ نفاق ان سے چھڑتا رہا اور جنایت کار اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھاتا رہاہے آج وہی گروہ نفاق حسن نصراللہ مرحوم کی شہادت پر خوش ہے مگر دنیا کو یاد رہے کامیابی ایمان والوں اور حق کی راہ پر ثابت قدم رہنے والوں کی ہے جو بار ہا وبارہا تاریخ سے ثابت ہوتا آیا ہے ۔
محراب عبادت میں بریشم کی طرح نرم
رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
یقیناسید حسن نصراللہ مرحوم انہیں ثابت قدم لوگوں میں ممتاز مقام کے مالک تھےجو میدان کے غازی اور کردار وعمل کے دھنی ہونے کے علاوہ سادہ زندگی زندگی رکھنے والے اور اپنی عوام کے دکھ درد میں شریک ایک پاک وپاکیزہ زندگی کے حامل عالم باعمل تھے دنیا کے حالات پر گہری نظر اور دور حاضر کے یزیدوں کو پہچانئے کی خوب پرکھ رکھتے تھے وہ آج شہید ہوگے اور قافلہ شہدا سے جاملے
عاش سعیدہ ومات مغفورہ
اسرائیل غاصب وجنایت کار کی پیشانی پر اس خون ناحق کا دھبہ باقی رہے گا۔ اور جلد ہی لعنت کا طوق بنکر نتن یاہو جیسے سفاک وبزدل کی گردن کاہار بنے گا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ؟
قلم روک کر آخر کلام میں
میں شہید استقامت سید حسن نصراللہ مرحوم کی غیرت دار زوجہ اور پسماندگان کے ساتھ ساتھ ملت غیور وشجاع لبنان و دنیا بھر میں موجود ان کے چاہنے والوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔
اور اسی طرح امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف و
قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای حفظہ اللہ وتمام مراجع عظام وحوزات علمیہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتا ہوں
بارگاہ الٰہی میں دعا گو ہوں
خدایا اس مصیبت سے پیدا ہونے والے خلا کو جلد از جلدایک اور حسن نصراللہ کے وجود سے مالامال کردۓ اور اس جنایت میں شریک آمریکا و اسرائیل وگروہ نفاق کو ذلیل ورسوا کردے ۔ آمین
والسلام مع الاکرام
مکہ مکرمہ قرب خانہ خدا
عمرہ پر آپ سب کے لئے دعا گو ہوں 2024