-
گودی میڈیا کا علاج
- سیاسی
- گھر
گودی میڈیا کا علاج
841
M.U.H
22/11/2020
0
0
تحریر:شکیل رشید
یہ گودی میڈیا لگتا ہے اپنے جھوٹ اور بے سر پیر کے پروپیگنڈہ سے ہند، پاک جنگ کرا کر رہے گا!
اب یہی دیکھ لیں کہ گزشتہ جمعرات (19 نومبر) کو سرحد پر کچھ نہیں ہوا، ایک گولی بھی نہیں چلی اور گودی میڈیا نے خبر اڑا دی کہ بھارتی فوج نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں گھس کر پاکستان کے دہشت گردی کے اڈوں کو تباہ و برباد کر دیا ہے ۔اے بی پی نیوز کی اینکر تو جیسے آنکھوں دیکھا حال سنا رہی تھیں کہ ابھی بھی سارے پی او کے میں بھارتی فضائی حملہ جاری ہے اور نشانہ بنا بنا کر ایک ایک اڈے کو تباہ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے یہ تک کہا کہ بھارت نے یہ بتا دیا ہے کہ بہت ہوگیا اب آتنک وادیوں کو موت کے گھاٹ اتار کر جہنم رسید کیا جائے گا ۔ گودی میڈیا کے سب سے بڑے جھوٹے دیپک چورسیا، جنہیں کائیں کائیں کرنے کی عادت پر کوّا کہا جاتا ہے ایک ٹوئٹ کرکے یوں پیٹھ تھپتھپائی کہ پی او کے میں بھارت کا سب سے بڑا آئر اسٹرائک، کئی آتنکی ٹھکانے تباہ، سینا کے جوانوں کا آپریشن کامیاب ۔ آج تک کی انجنا اوم کشیپ نے ٹوئٹ کیا کہ پی او کے میں اب تک کا سب سے بڑا حملہ ۔ حد تو یہ ہوئی کہ کئی چینلوں نے مارے جانے والے آتنکیوں کی تعداد بھی دے دی کہ 83 مارے گئے! کہا گیا کہ یہ پاکستان کے ذریعے 13 نومبر کی سرحد پر اندھا دھند فائرنگ کا انتقام ہے ۔ بعد میں بھارتی فوج کو تردید جاری کرنا پڑی کہ پی او کے میں کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا ہے ۔ اب گودی میڈیا جو گندگی پھیلا رہا ہے اس پر فوج کو صفائی دینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے، یہ کتنے افسوس اور شرم کی بات ہے ۔ ذرا اندازہ لگائیں کہ جب کچھ نہیں ہوا تو گودی میڈیا نے اتنا ہنگامہ کردیا تو اگر کوئی معمولی سی جھڑپ بھی ہو گئی تو کتنا ہنگامہ مچے گا ۔ کسی ملک کا کسی اور ملک پر حملے کی فیک نیوز پھیلانا معمولی بات نہیں ہے، یہ سنگین معاملہ ہے، اتنا سنگین کہ اس کے لیے گودی میڈیا کے خلاف کارروائی ہونا چاہیے ۔ سوشل میڈیا پر تو گودی میڈیا کی فیک نیوز پر لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے اور گودی میڈیا معافی مانگے کا ہیش ٹیگ چل پڑا ہے ۔ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے، گودی میڈیا کے جھوٹ کا ایک ہمالیہ پہاڑ ہے ۔ یہ گودی میڈیا ہی ہے جس نے کورونا کے پھیلنے کا سارا الزام تبلیغی جماعت پر ڈال دیا تھا اور اس کے نتیجہ میں کئی مسلمانوں کی لنچنگ ہوگئی تھی، معاشی بائیکاٹ شروع ہو گیا تھا ۔ آج تک، ریپبلک اور نیوز 18 پر انجنا اوم کشیپ، ارنب گوسوامی اور امیش دیوگن نےجو زہر اگلا تھا اس کے خلاف جمعیتہ علماء ہند سپریم کورٹ میں گئی ہے ۔ جج صاحبان نے سخت رخ اپنایا ہے ۔ سدرشن ٹی وی کے فیک پروگرام ہو پی ایس سی جہاد نے ملک میں مسلمانوں کو آتنک وادی کے روپ میں پیش کرنے کی گھناؤنی کوشش کی تھی، اس پر عدالت عظمیٰ نے روک لگا دی ہے اور مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات نے اس کے خلاف عدالت میں بیان دیا ہے ۔ گودی میڈیا کے جھوٹ کے کئی معاملے ان دنوں عدالت میں زیر سماعت ہیں ۔ یہ گودی میڈیا جھوٹ پھیلا کر ملک کو بھی اور عوام کو بھی بھاری نقصان پہنچانے کا ذمہ دار ہے ۔ یہ فرقہ پرستی اور نفرت کو بڑھاوا دیتا ہے، اس کے خلاف شدید ترین کارروائی ضروری ہے ۔ اسے سچ کا پابند بنایا جائے بصورت دیگر ہمیشہ کے لیے پابندی لگا کر جھوٹے اینکروں اور جرنلسٹوں کو جیل کی ہوا کھلا دی جائے ۔ ان کا یہی علاج ہے ۔