-
کھرگون میں مسلمانوں پر ہندوتوا قیامت
- سیاسی
- گھر
کھرگون میں مسلمانوں پر ہندوتوا قیامت
492
m.u.h
13/04/2022
0
0
تحریر:سمیع اللہ خان
غیروں کی صوبائی سطح کی اعلیٰ قیادت موقع واردات پر موجود ہے… لیکن ہمارا کوئی پرسان حال نہیں
فساد زدہ کھرگون کے ایک مسلمان عالم کا درد بھرا میسج:
کل رام نومی جلوس نے کھرگون کے مسلمانوں پر حملہ کیا ان کے گھر جلائے، مساجد کو نشانہ بنایا، رات میں مسلم محلوں میں پیٹرول بم پھینکے گئے، دن رات فساد اور خوفِ جان کی ذہنی اذیت میں ہندوتوا غنڈوں کے جے شری رام کے نعروں میں گھر کر گزاری گئی، لیکن صبح ہوتے ہی سرکاری مشنریوں نے جس طرح مسلمانوں پر کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے، وہ انتہائی شرمناک ہے مسلمانوں کے بچے گرفتار کیے جارہےہیں، پولیس فورسز ظالم و بربر فوجیوں کی طرح مسلم علاقوں میں دندناتی پھر رہی ہے، بچوں اور عورتوں کو بھی پیٹا گیا، نوجوانوں کو بھر بھر کے پولیس اسٹيشن لے جارہےہیں، اور مزید سیاہ و سفّاک رخ یہ ہیکہ مسلمانوں کے گھروں پر ہندوتوا سرکار نے بلڈوزر چلانے کا حکم دےدیا ہے، ظلم کی ساری حدیں پار کردی گئی ہیں،
ایسی زبردست قيامت کھرگون مدھیہ پردیش کے مسلمانوں پر ٹوٹی ہوئی ہے، یہ اترپردیش، ہریانہ یا کرناٹک میں نہیں اب مدھیہ پردیش میں ہورہاہے، ایک ایک کرکے پورے بھارت میں مسلم آبادیوں پر کریک ڈاؤن کیا جارہاہے، پہلے ہندو غنڈے نفرتی زہر کےساتھ تانڈو مچاتے ہوئے مسجدوں، درگاہوں اور مسلم آبادیوں پر حملہ آور ہوتےہیں پھر پولیس اور سرکاری انتظامیہ بھی انہی کا ساتھ دیتی ہے، یہ کیسا جنگل راج ہوگیاہے یہاں، کیسی درندگی مسلمانوں پر مسلط کی جارہی ہے،
شرم یہ آتی ہےکہ، جب جب مسلمانوں پر یہ آفت آتی ہے ان کی عزتوں پر حملے ہوتےہیں کہیں بھی ایک دفعہ بھی مرکزی مسلم لیڈرشپ اور ملی تنظیموں کے قائدین کا کوئی اثر ان کو بچانے کے لیے نظر ہی نہیں آتا دوسری طرف ہندوؤں کے بڑے بڑے قائد اپنی کمیونٹی کے لیے موجود ہوتےہیں، کھرگون میں کل خود کپل مشرا موجود تھا، آج کھرگون کے فساد زدہ علاقے کے مسلمان عالمِ دین نے یہ میسج لکھا جس کو پڑھ کر آنکھیں بھیگ گئیں،
غیروں کی صوبائی سطح کی اعلیٰ قیادت موقع واردات پر موجود ہے… لیکن ہمارا کوئی پرسان حال نہیں
جب سامنے مسلمانوں کےخلاف چیف منسٹر اور وزیراعظم کے لوگ ہوں تو یقینًا ایسی حالت میں اعلیٰ سطحی لیڈرشپ ہی کوئی بڑا قدم اٹھا سکتی ہے، لیکن یہاں بروقت تو درکنار بلکہ وقت گزر جانے کےبھی کافی بعد قیادت کا کوئی بندہ نظر آتاہے مذمت کرنے کے لیے،
ہندوستان مسلمانوں کے لیے رہنے لائق نہیں لڑنے لائق ہوچکاہے، اگر آج مسلم قیادتوں نے زمین پر آکر ہندو ظالموں سے لڑائی نہیں کی تو کل یہ ملک مسلمانوں کے لیے صرف غلامی لائق ہی رہ جائے گا
کھرگون کےعلاوہ گجرات اور مزید کئی جگہوں سے رام نومی جلوس کے موقع پر مسلمانوں پر حملے کی خبریں ہیں ۔