-
اسرائیل کی جراتیں۔۔۔؟
- سیاسی
- گھر
اسرائیل کی جراتیں۔۔۔؟
66
M.U.H
06/10/2024
0
0
تحریر: مولانا سید مشاہد عالم رضوی
مسلم ممالک کی خاموشی ایک طرف امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی بلا روک ٹوک حمایت دوسری طرف مسلمانوں کے قتل وغارت گری کے لئے کھلا میدان تیار کرتا آیا ہے حد ہے کہ تاریخ فلسطین کو بھلانے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں۔
میڈیا میں اکثریت ان چمچوں کی ہے جو امانت داری وایمانداری سے عاری مظلوم کو ظالم اور ظالم کو مظلوم بتانے میں زور مار رہے ہیں قا تل ھم اللہ ان یوفکون ۔۔۔خداانہیں ھلاک کرے یہ کہاں بہکے جا رہے ہیں ۔
قائد انقلاب اسلامی ایران نے حالیہ خطبہ جمعہ میں مسلمانوں کو اتحاد واتفاق کی پر زور دعوت دی ہے اور ملت مظلوم فلسطین و لبنان کا حق محفوظ جانا کہ وہ اپنے دفاع میں غاصب وجنایت کار وجارح اسرائیل کے خلاف مناسب بدلا لیں اور ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے سد باب کے لئے سپاہ ایران کی جانب سے اسرائیلی ٹھکانوں پر حملہ کو نہ فقط مشروع قرار دیا بلکہ آئیندہ کسی اور شرارت پر اسرائیل کو انتباہ بھی دیا کہ ضرورت پڑی تو ایران اپنا حق استعمال کریگا اور جارح اسرائیل پر پھر حملہ کرے گا ۔۔۔
ہم مسلمانوں کا فرض ہے کہ اپنے احتجاج قلم و بیان وغیرہ کے ذریعہ درج کرائیں اورامریکی خبطی صدر کو پیغام دیں وہ اسرائیل کی مدد کرکے پوری دنیا کے لئےبڑی جنگ کے حالات پیدا کررہا ہے!!
جو بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے اور خونخوار اسرائیل کو پچوں نوجوانوں عورتوں بوڑھوں اور مریضوں کے مزید خون بہانے کی شہ دینا ہے ۔
معا دعا و مناجات سے اس عظیم بلا ومصیبت کو روکنے کی کوششیں بھی جاری رکھیں فرقہ وارانہ بیانات سے بچیں اور اسرائیل وامریکہ جیسے مشترکہ دشمن سفاک وبزدل کے لئے امت کو کمزور ومضمحل کرنے کا موقع فراہم نہ کریں۔
چو چپ رہے گی زبان خنجر لہو پکارے گا آستیں کا
یاد رہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ظلم وتشدد کو آنکھوں سے ہوتا ہوا دیکھ کر بھی چپی سادھ کر بیٹھنے والے ظالمین کے ساتھ محشور ہوں گے یہ فرمان پیغمبر اسلام ہے۔
اور مظلوم کا حامی اصل میں اللہ تبارک و تعالیٰ ہے۔