تحریر: مولانا سید نجیب الحسن زیدی
یہ خبر دیکھتے ہی دکھتے دنیا بھر میں آگ کی طرح پھیل گئی کہ مشرق وسطی میں ہر طرف آگ و خون کی آندھی سے تباہ کرنے والا ملک خود اندھیروں میں ڈوبنے کے خطرہ کا شکار ہے اس سلسلہ سے بہت سی نیوز ایجنسیز [1] نے تفصیل سے رپورٹ دی ہے۔
البتہ مغربی میڈیا نے ہمیشہ کی طرح اس خبر کو سرے سے نظر انداز کر دیا ہے فارس نیوز ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق، عصای موسی” «Moses staff» نامی ہیکر گروپ نے بدھ کی شام صیہونی حکومت کے بجلی گھر کے نیٹ ورک کو ہیک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ وہی ہیکرز کا گروپ ہے جس نے اس سے قبل مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں کی سڑکوں پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں اور صیہونی حکومت کی اسلحہ ساز کمپنی رافائل کے ان کیمروں کو ہیک کیا تھا جو صہیونی حکومت کے لئے اسلحے تیار کرتی ہیں ، اس بار بھی اسی گروپ نے صیہونی حکومت کے بجلی گھر کے نیٹ ورک کی کامیاب ہیکنگ کا اعلان کیا ہے۔ اس ہیکر گروپ نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے انگریزی اور عبرانی دونوں زبانوں میں معلومات شیئر کرتے ہوئے کہا ہے “یہ تو محض آغاز ہے ” اب سے تمہیں ناقابل تلافی ایسا نقصان پہنچے گا جس کی بھرپائی ممکن نہ ہوگی ، ہم تمہیں سزا دیں گے، مقصد واضح، قطعی اور یقینی ہے۔ یہ تمہارے بجلی گھر تک ہماری رسائی کا صرف ایک چھوٹا سا نمونہ ہے، تم جلد ہی اندھیرے میں ڈوب جاو گے[2] ۔
اس گروپ نے اس سے قبل صہیونی کمپنیوں کے اطلاعاتی سرورز پر حملہ کرکے شناختی کارڈز، وکلاء کے دفتری کاغذات، چیک بکس ، مالیاتی رپورٹس وغیرہ کی تفصیلات کو ہیک کرکے حاصل کرلیا تھا۔ ہیکنگ گروپ عصای موسیٰ نے مقبوضہ فلسطین کی سڑکوں پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں اور اسرائیلی فوج کے لیے فوجی ہتھیاروں کی تیاری میں سرگرم رافائل کمپنی کے کیمروں کی کامیاب ہیکنگ کا بھی اعلان کیا تھا اس ہیکر گروپ نے اس سے قبل عبرانی اور انگریزی دونوں زبانوں میں یہ پیغام دیا تھا کہ “ہم تمہاری آنکھوں سے دیکھتے ہیں اور “ہم برسوں سے، ہر لمحے اور ہر قدم پر تمہاری نگرانی کر رہے ہیں۔ تمہارے ہی لگائے سی سی ٹی وی کیمروں تک رسائی کے ذریعے ہم تمہاری سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں یہ تمہاری نگرانی کا محض ایک حصہ ہے ، “ہم نے کہا تھا کہ تم کو ایسے نشانہ بنائیں گے کہ تم سوچ بھی نہیں سکتے ۔گزشتہ چند ہفتوں میں ہم نے بارہا خبروں کے ذریعہ یہ بات سنی کہ کس طرح عصائے موسی نے ایک بار پھر مظلوموں کو نگلتے ہوئے خونیں صہیونی ایسے بڑے بڑے اژدہوں کو نشانہ بنایا جن کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا جس کی بنیاد پر صہیونی ذرائع ابلاغ میں صہیونی رجیم کی تھو تھو ہو رہی ہے ۔ خبرنگاران جوان نیوز ایجنسی کی ایک رپورٹ کے میں عصائے موسی کی جانب سے مختلف حملوں کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ جنہوں نے اس حملے سے قبل صہیونی رجیم کے کمپیوٹروں ، انکے ڈیجیٹل نیٹ ورکس پر وار کرتے ہوئے سیکڑوں اسرائیلی فوجیوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر کے ان کی معلومات کو عام کر دیا تھا صہیونی ذرائع ابلا غ کے دعووں کے مطابق عصائے موسی نامی ہیکرز کے ایک گروپ نے اسرائیل کی جانب سے سائبری و ڈیجیٹل محاذ جنگ کے پہلے مورچے پر مصروف عمل افسروں اور فوجیوں سے جڑی اطلاعات کو عام کر کے اسرائیل کی سیکورٹی کو بڑے خطرے سے دوچار کر دیا ہے ۔
عصائے موسی نے اپنے حملوں کی مار کو بڑھاتے ہوئے اسرائیلی فوج تک رسائی حاصل کر لی ہے اور ایسی فائلوں تک پہنچ گئے کہ جن میں اسرائیل کے فوجی اسکولوں کے افسروں اور وہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تصاویر کو انہوں نے بنی گانتس کی ذاتی تصاویر کے ساتھ عام کر دیا ۔
عصائے موسی کیا ہے ؟
یہ ایسا ہیکرز کا گروہ ہے جس نے حال ہی میں مختلف معلوماتی بینک کے اس ڈیٹا تک بھی رسائی حاصل کر لی تھی جس میں ہزاروں اسرائیلی کمپیوٹرز جو کے مختلف کمپنیز سے جڑے سے کی معلومات موجود تھیں اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ایک ایرانی ہیکرز کی ٹیم ہے اور اس کا مقصد اسرائیل کے عام شہریوں کی فکروں پر اثر انداز ہوتے ہوئے ان تک یہ پیغام پہنچانا ہے کہ تم چین و سکون سے نہیں ہو ۔ عصائے موسی وہ گروہ ہے جس کے بارے میں خود اسرائیلی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کام کرتے ہیں جنکا مقصد کسی سے پیسہ لینا نہیں بلکہ ان کا ایک ہی سیاسی مقصد ہے اور وہ ہے اسرائیل کو پریشان کرنا اور یہ دکھانا کہ اگر نہتے فلسطینی پریشان ہیں تو تم بھی چین سے نہیں رہ سکتے [3]۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اس سلسلہ سے اعلی اسرائیلی عہدے داروں کی جانب سے ہونے والی نشستوں کو لیکرایک رپورٹ کی صورت میں اس بات کو بیان کیا ہے کہ تل ابیب کی جانب سے مجازی و ڈیجیٹل فضا میں جو سائیبری جنگ چھڑی تھی اس وقت اس جنگ کی آگ خود اسرائیلیوں کے دامن گیر ہو گئی ہے جو اسرائیلی رجیم کی سیکورٹی و امنیت کو لیکر برے نتائج کی حامل ہے، ڈارک نیٹ کی فائلوں کا ہیک ہونا ، ٹیلیگرام کے مختلف گروپس میں” آلفون” نامی بٹالین کی تفصیلات کا حصول انکی جگہوں کی شناخت انکے تعلیمی پروگراموں تک دسترس یہ ساری وہ چیزیں ہیں جن تک عصائے موسی کی مار پڑی ہے ۔
عصائے موسی کے ہیکرز نے ان فوجیوں کی شناخت بھی بر ملا کر دی ہے جو اسرائیل کی اطلاعاتی و فوجی بٹالین کا حصہ بننے کے لئے منتخب ہوئے تھے ان لوگوں کی خفیہ معلومات جیسے ، نام پتے رہائش کی جگہیں ، ٹیلیفون ، موبائل بینک اکاونٹ کی تفصیلات ، ایمیل کے علاوہ ذاتی معلومات ، فوجی درجہ و اسٹارز اور ذخیرہ فوجیوں کی بعض دیگر معلومات یہ ساری وہ چیزیں ہیں جنہیں عام کر دیا گیا ہے۔
یدیعوت اہارووناتھ ، آ ہارنوت اخبار کی سائٹ[4] کی رپورٹ کے مطابق جن فائلوں کو ہیکرز نے ہیک کیا ہے ان میں ایسے ہزاروں جوانوں کی تفصیلات موجود ہیں جو اسرائیلی فوج کے خفیہ اداروں میں خدمت کر رہے ہیں ، اس نشست میں اس بات کو بھی بیان کیا گیا کہ اتنا ہی نہیں مختلف سپاہیوں کی روحانی ونفسیاتی کیفیت اور انکی معاشرتی صورت حال کیا ہے اس سے جڑی باتوں کو بھی عام کر دیا گیا ہے ۔
ان معلومات کے عام ہو جانے کے ساتھ ایسے پیغامات کو بھی منتشر کیا گیا ہے جو قابل غور ہیں مثلا ، یہ جنگ تب تک جاری رہے گی جب تک ہم تمہاری چھپی ہوئی بربریت کو دنیا کے سامنے عام نہ کر دیں، ہم تمہارا تعاقب کر رہے ہیں اور ہر جگہ تمہارے پیچھے ہیں ، ابھی تو یہ شروعات ہے۔
ہیکرز کی اس ٹیم نے اسرائیلی وزیر دفاع گانٹس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے ، ہم تمہارے تمام منصوبوں سے واقف ہیں ، ہم ٹارگٹ کو منہدم کر دیں گے ، اس لئے کہ ہمارے پاس وہ تمام اطلاعات ہیں جو فوج اور وزارت دفاع کی خفیہ اطلاعات کہلاتی ہیں اسی طرح ہمارے پاس ایسے نقشے بھی موجود ہیں جن میں مختلف مقامات اور جگہوں کی معلومات کے ساتھ ایسے آپریشنز کے منصوبوں کی معلومات ہیں جنہیں تم نے تیار کیا ہے ہم ان تمام معلومات اور ان کی تفصیلات کو تمہاری سفاکیت کو برملا کر نے کے لئِے دنیا کے سامنے عام کر دیں گے ۔
عصائے موسی کا اسرائیل پر خوف :
اطلاعات کے مطابق ان ہیکرز کا ڈر اس قدر اسرائیل پر طاری ہے کہ بہت جلد ہی اسرائیل اپنے فوجیوں اور اعلی عہدے داروں کے لئے ایسی پابندیاں عائد کرنے والا ہے جن سے غیر عسکری انٹرنیٹ پر خدمت کے پورے دور میں پابندی عائد کر دی جائے گی۔
ایال آلیما، اسرائیل کے عسکری و اطلاعاتی شعبے کے ایک تجزیہ نگار نے اسرائیل ہی کے ایک چینل کان سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کو بیان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں کے اکاونٹس کا اس طرح ہیک کیا جانا اسرائیلی فوج کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے اس تجزیہ نگار نے آگے بیان کیا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے بلکہ ۳ سال سے اسی طرح اسرائیل کے اعلی افسروں اور عہدے داروں کی خفیہ معلومات کو ہیکرز حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔
الجزیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے آلیما نے اس بات کو بیان کیا کہ اس سلسلہ سے اسرائیل کی جانب سے ہونے والے اقدامات خفیہ ہیں ساتھ ہی ساتھ اسرائیل نے اپنے فوجیوں کو باخبر رکھنے کے لئے ایسی کیمپین بھی چلائی ہیں جن کے ذریعہ ٹیلفون کے استعمال کو محفوظ بنایا جا سکے۔
اس عسکری امور کے ماہر تجزیہ نگار نے ایرانی ہیکرز سے منسوب اس حملے کے نتائج کے بارے کہا ہے کہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس سے واضح ہے کہ اسرائیل ابھی تک اپنے فوجیوں کو دشمن کے نفوذ سے محفوط نہیں بنا سکا ہے۔
یہ سارے حملے ایسی حالت میں ہیں جب اسرائیل کی الکٹرانیک فورس مسلسل شب و روز الیکٹرینکی حملوں کے مقابلے کےلئے مصروف عمل ہے ۔
خفیہ اطلاعات اور سائبری جرائم سے مقابلہ کے ماہر اسامہ ابوعبید کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایک عسکری نیٹ ورک بنایا ہے جس میں ۸۲۰۰ اکائیاں ہیں جو در حقیقت ایک الیکٹرینیکی فوج کو تشکیل دیتی ہیں تاکے اس کے ذریعہ مشرق وسطی میں سائبری جنگ لڑی جا سکے اور سب کچھ خفیہ رکھا جا سکے لیکن عصائے موسی نامی ہیکرز کے گروہوں نے ان پوری ۸۲۰۰ اسرائیلی اکائیوں کو ہی ہیک کر لیا جو مشرق وسطی میں اسرائیلی کی الیکٹرانوک جنگ لڑ رہی تھی [5]۔
عصائے موسی گروپ کے ہیکرز نے ان تین پہلو فائلز کو بھی حاصل کر لیا ہے جو ۲۲ ٹرابائٹ حجم کی حامل ہیں جن میں اسرائیل کے حساس عسکری علاقوں کی تصاویر موجود ہیں جسے ۱۴ نومبر کو اس گروہ نے عام کیا تھا ۔
اس گروہ کے ایک بیان میں آیا ہے : بین الاقوامی برادری آج اس کوشش میں مشغول ہے کہ صہیونی رجیم کو تحفظ فراہم کرے مثال کے طور پر فضائی تصاویر کا حصول محدود کر دیا گیا ہے جب کہ ہم نے ان تمام چیلنجز کے باوجود اسرائیل کے زیریں ڈھانچے میں نفوذ حاصل کیا اور ۲۲ ٹرابائیٹ ان فائلوں تک رسائی حاصل کر لی جو ۳ پہلو کی حامل ہیں ہم اسکا ویڈیو آپ کے سامنے عام کر رہے ہیں جو اسرائیل کے لئے ایک چھوٹا سا سرپرائز ہے ۔
یہ وہ تین پہلو تصاویر ہیں جو اسرائیلی فوج کی ٹرینگ کے نقشوں کے بنانے میں کام آتی ہیں یہ وہ نقشے ہیں جو دنیا کی مارڈرن ترین افواج کی جانب سے استعمال ہوتے ہیں [6]مثال کے طور پر امریکہ نے باقاعدہ ایک بیس قائم ہوا ہے جہاں اسی طرح کے نقشوں کے مطابق آپریشنز کی انجام دہی کو یقینی بنایا جاتا ہے ، ان نقشوں کے ذریعہ مجازی طور پر زمین کے اوپر تمام جزئی چیزوں کی معلومات فراہم کی جاتی ہیں ان نقشوں ہی کے بل پر فوجیوں کو سکھایا جا تا ہے کہ کس طرح وہ حتی زمین پر درختوں کی انواع کی پہچان کریں ، یہ سہ پہلو نقشے اس وقت بھی کام آتے ہیں جب کسی راستے کو تبدیل کر کے دوسرا راستہ اختیار کر نا ہو یا جب کہیں انسان پھنس جائے تو بھی انہیں نقشوں کی مدد سے نکلا جا سکتا ہے ، ان سبھی کو ہیک کر کے عصائے موسی گروپ نے اسرائیل کو واضح پیغام دیا ہے اور بتایا ہے کہ ہم کس حد تک آپ کے خفیہ مراکز سے نزدیک ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں میں اسرائیل کی حکومت اور اسرائیل کی امنیت و سلامتی کے مختلف مراکز پر مسلسل تیزی کے ساتھ حملوں میں اضافہ ہوا ہے [7]،”فلسطین کے لئے عدالت ” نامی ایک اور مستقل گروہ بھی ہے جس نے حال ہی میں اسرائیل کے سائبری انفراسٹکچر کو ہیک کر کے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن تک کے ٹیلیفون نمبر تک رسائی حاصل کر لی تھی ، یہ کوہن اسرائیل کا وہی اعلی افسر ہے جو شہید محسن فخری زادہ کی کو نشانہ بنانے کے ابتدائی منصوبہ بندی میں شامل تھا اور اسی کی تجویز پر ۲۷ نومبر ۲۲۰ میں ایران کے جوہری توانائی کے اس اعلی عہدے دار کو شہید کیا گیا ۔
اسی طرح کچھ ذرائع ابلاغ نے یہ رپورٹ بھی شائع کی ہے کہ کوہن نے ابتدائی طور پر اپنے منصوبے سے اس وقت کہ امریکن صدر ڈونلڈ ٹرنپ اور اس وقت کی سی آئی اے کی سربراہ جینا ہاسپل کو بھی آشنا کیا تھا اور انہیں اس بات پر قانع کیا تھا کہ یہ حملہ کرنا کیوں ضروری ہے ، اب اس فلسطینی گروہ نے کوہن کے ٹیلفون نمبر کے ساتھ اس اعلی عہدے دار کی بیٹی اور اس کی بیوی کے نمبر کو بھی آن لائن عام کر دیا ہے ، جبکہ اسرائیلوں نے اس سلسلہ سے کوئی بھی اظہار خیال ابھی تک نہیں کیا ہے جبکہ کچھ ایسی رپورٹیں بھی آ رہی ہیں جن کے بموجب اسرائیلی عہدے داروں نے ان سائبری حملوں کی اہمیت کو کم کرنے کے لیے ایسے احکامات جاری کئے ہیں جن سے یہ باور کرایا جائے کہ یہ کوئی بڑی چیز نہیں ہے ۔
جبکہ اسرائیل کو دھمکی دینے والے گروہوں نے مسلسل کچھ مہینوں میں اسرائیل کو زبردست نقصان پہنچایا ہے اور انکے نیٹ ورک میں گھس کر انکی ہی فائلوں میں پاسورڈ ڈال کر انہیں اڑا کر عام لوگوں کی دسترس تک پہنچا دیا ہے ۔
اس گروہ نے واضح کیا ہے کہ ظاہری طور پر ان سب کاموں کے ذریعہ انکا مقصد یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ اسرائیلی کمپنیوں کے درمیان نا امنی پھیلائی جائے اور انکی سیکرٹ معلومات کو ٹوئیٹر اور دوسرے ٹیلیگرام چینلز پر عام کر کے یہ بتایا جا سکے کہ تم ہم سے بچ کر نہیں رہ سکتے ۔
چیک پوائینٹ نامی ایک کمپنی کے محققین نے عصائے موسی کے سلسلہ سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کرتے ہوئے انکی تیکنیک اور مختلف اسرائیلی سائٹس کو ہیک کرنے میں ان کے نفوذ کے زنجیری طریقہ کار کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے اس بات کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ یہ گروپ کس طرح سائبر اٹیک کرتا ہے ۔
عصائے موسی کہاں سے کام کرتا ہے ؟
عجیب بات یہ ہے کہ ماہرین ابھی تک عصائے موسی کے لوکیشن کو ڈھونڈنے میں ناکام رہے ہیں کہ کہاں سے یہ کام ہو رہا ہے ابھی تک انکے لئے یہ بھی واضح نہیں ہے کہ اس گروپ کے پیچھے کوئی حکومت ہے یا نہیں ہے جو کچھ ان ماہرین کے ہاتھ آیا ہے وہ اتنا ہے کہ فلسطینی حملوں سے قبل مختلف سسٹم کو ڈیمج کر دینے والا ایک سافٹ وئیر کچھ مہینے قبل ٹوٹال مرکز کی سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا تھا ۔
اس گروپ کے حملوں کی ایک خاص بات جس نے صہیونی عہدے داروں کی نیندیں اڑا دی ہیں یہ ہے کہ ہیکرز کے اس گروپ نے یہ پیغام دیا ہے کہ یہ حملے تو ابھی شروعات ہیں جبکہ ان ہیکرز نے ۱۷۲ سے زیادہ بار سروروں کو نشانہ بنایا ہے ۲۵۷ سے زیادہ ویب سائٹس کو اور ۳۴ ٹرا بائٹ صہیونی رجیم کی معلومات کو ہیک کیا ہے اس کا مطلب ہے کہ جب آغاز میں ہی اتنے بڑے پیمانے پر حملے کئے گئے ہیں تو آگے اور بھی خطرناک حملے ہو سکتے ہیں۔
شاید یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کے اعلی عہدے دار اس بات کو لیکر فکر مند ہیں کہ ایران سے سائبری جنگ کہیں خطے میں ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ نہ بن جائے ۔
حواشی :
[1] ۔https://en.hamsonews.com/israeli-electricity-network-targeted-by-moses-staff-hacker-group/
۔ https://www.farsnews.ir/news/14010325000835/%D8%B9%D8%B5%D8%A7%DB%8C-%D9%85%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D8%B4%D8%A8%DA%A9%D9%87-%D8%A8%D8%B1%D9%82-%D8%B1%DA%98%DB%8C%D9%85-%D8%B5%D9%87%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%B1%D8%A7-
https://thecyberwire.com/newsletters/daily-briefing/10/209
[2] ۔https://iranpress.com/content/59945/israeli-electricity-network-targeted-moses-staff-hacker-group
[3] ۔ تفصیل کے لئے : https://heimdalsecurity.com/blog/israeli-entities-targeted-by-the-new-politically-motivated-moses-staff-hacking-group/۔
https://www.thecybersecuritytimes.com/moses-staff-hacker-group-using-new-strifewater-rat-for-ransomware-attacks/
[4] ۔ Yedioth Ahronoth (Hebrew: יְדִיעוֹת אַחֲרוֹנוֹת, pronounced [jediˈ(ʔ)ot aχ(a)ʁoˈnot
www.yediot.co.il . http://www.ynetnews.com
[5] ۔https://www.haaretz.com/israel-news/2021-10-27/ty-article/.premium/hackers-leak-private-details-of-thousands-in-israeli-army-threaten-gantz/0000017f-e2bd-d568-ad7f-f3ffe3940000
[6] ۔https://www.presstv.ir/Detail/2021/11/15/670651/Hacker-group-Moses-Staff-announces-massive-attack-on-Israel
https://thehackernews.com/2022/02/moses-staff-hackers-targeting-israeli.html
[7] ۔https://www.jpost.com/israel-news/moses-staff-hackers-strike-again-attack-israeli-engineering-companies-683855