تہران - ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے فلسیطینی سرزمین اور مسجد الاقصدی پر ناجائز صہیونی ریاست کے ظالمانہ قبضے کو مسلم امہ کا مشترکہ درد قرار دیتے ہوئے عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی صورتحال پر حساس نوعیت کی بنیاد پر کڑی نظر رکھے۔ یہ بات 'علی لاریجانی' نے مقبوضہ فلسطین میں نہتے شہریوں پر صہیونیوں کے حالیہ مظالم اور جارحیت کے خلاف اپنے ایک مذمتی بیان میں کہی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مسجد الاقصی میں ناجائز صہیونی ریاست کے حالیہ وحشیانہ اقدامات اور چار مظلوم فلسطینی کے شہادت اور 400 سے زائد مجروح تمام انسانوں کے درد دل میں اضافہ کیا۔لاریجانی نے کہا کہ اسرائیلیوں کے جرائم کا مقصد فلسطین اور قدس شریف کا مکمل قبضہ ہے اور ایسے اقدام تمام دنیا کو اس قابض حکومت کے غیرانسانی فطرت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایرانی اسپیکر نے کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی نمازیوں کو مسجدالقصی کے اندر جانے کو روکنے پر مسلم قوموں کے رد عمل نے ثابت کیا کہ فلسطین اور قدس شریف کا قبضہ تمام اسلامی دنیا کا دکھ درد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی دنیا سیاسی تنازعات اور دہشتگردوں کی سازشوں کے باوجود پیامبر اسلام (ص) کے مسجد پر جارحیت اور مظلوم فلسطینی عوام کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
لاریجانی نے اس بیان میں کہا کہ ہم تمام پارلمینٹ بالخصوص اسلامی ممالک کی پارلیمنٹوں سے ناجائز صہیونی ریاست کے وحشیانہ کاروائیوں سے مقابلہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی مجلس اسلامی ممالک کے ساتھ فلسطینی مظلوم قوم کے شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرکے اور اس قوم کی حمایت جاری رکھے گا اور عالمی تنظیموں کو ناجائز صہیونی ریاست کے جرائم سے نمٹنا چاہیئے۔ ایرانی اسپیکر نے فلسطینی انتفاضہ کی حمایت میں چھٹی عالمی کانفرنس کے بیان کو اشارہ کرتے ہوئے فلسطینی انتفاضہ کی کانفرنس کا مستقل سیکرٹریٹ سے ناجائز صہیونی ریاست کے سفاکانہ اقدامات کے روکنے کے لئے اپنی تمام صلاحیتوں اور طاقتون سے استعمال کرنے کا مطالبہ کیا۔ تفصيلات کے مطابق ناجائز صہيونی فورسز نے گزشتہ جمعہ کی طرح اس جمعہ کے روز نمازيوں کو مسجدالقصی کے اندر جانے کو روک ديتے ہوئے اور تين مظلوم فلسطينی افراد شہيد ہوگئے۔