شہید سلیمانی نے شام، عراق میں امریکی قبضے کے خلاف مزاحمتی محاذ بنایا: حسن نصر اللہ
2948
M.U.H
04/01/2022
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کے بہیمانہ قتل کے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے شہدائے استقامت و مزاحمت، شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کی دوسری برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب استقامتی محاذ کے کمانڈروں کی یاد میں پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم شہیدوں کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اورہم شہداء کے راستے پر گامزن ہیں اور امریکہ اور صیہونی استکباری قوتوں کی سازشوں اور منصوبوں کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے عراق میں داعش کو تشکیل دیا اور داعش کے تمام جرائم میں امریکہ برابر کا شریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پہلا ملک ہے جس نے داعش کی دہشتگردی کے خلاف عراقی حکومت اور عوام کی مدد کی اور شہید قاسم سلیمانی پہلے شخص تھے جنھوں نے داعش کا مقابلہ کرنے کے کیلئے کمر ہمت باندھی اور عراق میں استقامتی محاذ کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس نے ہزاروں عراقیوں کو داعش سے نجات دلائی جبکہ امریکہ نے داعش کی ہمراہی میں ہزاروں عراقیوں کا قتل عام کیا ، قاتل اور شہید کے درمیان موازنہ منصفانہ نہیں ہے۔
امریکہ لبنان اور فلسطین میں اسرائیل کے وحشیانہ جرائم میں بھی ملوث ہے ۔ امریکہ نے شام کی تباہی میں بنیادی کردار ادا کیا، تاہم بشار اسد کی حکومت کو گرانے میں امریکہ اور اس کے اتحادی ناکام رہے۔ انھوں نے کہا کہ یمن میں سعودی عرب امریکہ کی نیابت میں جنگ لڑرہا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے قتل میں ملوث تمام افراد اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائیں گے۔