شہید قاسم سلیمانی کی شہادت سے استقامتی محاذ اور بھی زیادہ مضبوط ہوگیا ہے: آیت اللہ اعرافی
3114
M.U.H
07/05/2021
دوسری عالمی القدس کانفرنس کے صدر آیت اللہ علی رضا اعرافی نے نیوز ایجنسی ایران پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نئی سازشوں اور منصوبوں کے ذریعے مسئلہ فلسطین کو نابود کرنا چاہتا تھا لیکن اسقتامتی محاذ کی وجہ سے اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
آیت اللہ علی رضا اعرافی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے دہشت گروہ داعش کے قیام اور عرب اسرائیل تعلقات معمول پر لانے کی سازش رچا کر خطے کے حالات تبدیل کرنے کی کوشش کی لیکن استقامتی محاذ نے اسے کامیاب نہیں ہونے دیا۔
دوسری عالمی القدس کانفرنس کے صدر نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کو استقامتی محاذ کے خاتمے کی غرض سے شہید کیا گیا تھا لیکن ، ان کی شہادت سے استقامتی محاذ اور بھی زیادہ مضبوط ہوگیا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے پوری امت مسلمہ اور خاص طور سے مسلم نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ عرب اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے اور عالم اسلام کے اولین دشمن کے ساتھ مذاکرات کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے دینی تعلیمی مراکز اور مجتہدین عظام اور اسی طرح عالم اسلام مل کر اسرائیل کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور خطے کے ملکوں کو بھی اسرائیل سے پوری طرح ہوشیار رہنا چاہیے۔
دوسری جانب ایران کے محکمہ تبلیغات اسلامی کے ڈپٹی کو آرڈینیٹر نصرت اللہ لطفی نے کہا ہے کہ عالمی یوم القدس کے موقع پر پورے ملک میں فلسطین کے پرچم لہرائے جائیں گے۔
یوم القدس کے حوالے سے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، نصرت اللہ لطفی کا کہنا تھا کہ جمعت الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دینا امام خمینی رحمت اللہ کی دور اندیشی کا نتیجہ تھا ، اور آپ کا یہ کہنا کہ یوم القدس صرف یوم فلسطین نہیں بلکہ یوم اسلام ہے، آپ کی گہری دینی بصیرت اور آگہی کی نشاندھی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی پابندیوں کی وجہ سے یوم القدس کے جلوسوں کا امکان نہیں ہے البتہ مختلف طرح کے پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایرانی قوم القدس پرغاصبانہ قبضے کو ہرگز قبول نہیں کریں گے، اور ہرممکن طریقے سے فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے۔