رشت - سپريم ليڈر کے نمائندے برائے امور حج و زيارت نے کہا ہے کہ ايران اور سعودي عرب کے درميان طے شدہ معاہدے ميں سعودي عرب نے ايراني حجاج کرام کے وقار، عزت اور سيکورٹي کے تحفظ کي ضمانت دي ہے۔
يہ بات علامہ 'سيد علي قاضي عسگر نے ہفتہ کي شام ايران کے شمالي صوبے گيلان ميں منعقدہ ايک کانفرنس ميں آئندہ حج کرنے والوں کے ايک عظيم اجتماع ميں خطاب کرتے ہوئے کہي۔ انہوں نے بتايا کہ ہم نے ہرگز ايراني حجاج کرام کو حج پر نہ بھيجنے کا فيصلہ نہيں کيا تھا اور اس حوالے ايراني زائرين کو حج پر نہ بھيجنے کي خبريں بے بنياد ہيں اور گزشتہ سال بھي ايراني سپريم ليڈر کےاحکامات کے تحت، حج کرنے کا فيصلہ تھا ليکن ايراني زائرين کو بھيجنے سے پہلے سعودي عرب کے حکام کو چاہيے کہ اس حوالے سے ہمارے سپريم ليڈر کے مطالبات کو اور ہمارے زائرين کي سيکورٹي، وقار اور صحت کي سہوليات کي مکمل فراہمي کي ضمانت ديں۔انہوں نے کہا کہ في الحال آئند حج کے ليے کوئي خاص مسئلہ در پيش نہيں اوراس حوالے سے ايراني حاجيوں کے لئے کوئي پريشاني کي بات نہيں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ايراني زائرين کو سيکورٹي کي مکمل فراہمي، طبي سہوليات، قونصلر خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ آئندہ حج کے ليےہمارے مطالبات ميں سے سعودي عرب ميں ويزے کي وصولي، ايراني قونصليٹ اور تين طبي ٹيموں کا قيام کرناہے۔انہوں نے کہا کہ فريضہ حج، بالکل دونوں ممالک کے سياسي تعلقات سے الگ ہے اور اگر رواں سال کے حج اچھي طرح انعقاد کيا جائے تو آئندہ بھي و حج عمرہ کيا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات سے ہرگز پيچھے نہيں ہٹيں گے اور سانحہ منيٰ اور کرين گرنے کے واقعے کي تحقيقات جاري ہيں اور سعودي عرب نے مان ليا ہے کہ ہم اس واقعے کي تحقيقات کے ليے ايراني شہدا کے اہل خانے کے ساتھ 800 انٹرويو کو تحقيقاتي کميٹي کے ليے بھيجيں گے۔ياد رہے کہ ايراني سپريم ليڈر کے نمائندہ برائے امور حج و زيارات نے کہا ہے کہ اس سال 86 ہزار ايراني زائرين کو حج پر بيھجا جائے گا اور حج کے موقع پر زائرين کے لئے دعائے کميل کي روحاني محفل اور مشرکين کے خلاف يوم برائت کي تقريب بھي منعقد ہوں گي۔سنئير ايراني حج عہديدار نے بتايا کہ سعودي حکام کے ساتھ ايراني زائرين کو سيکورٹي کي مکمل فراہمي، طبي سہوليات، قونصلر خدمات تک رسائي اور ديگر موضوعات پر تفصيلي بات چيت کي گئي اور سعودي حکام نے ہمارے مطالبات مان ليے ہيں۔